اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )کوئی بھی جاندار مرنے کے بعد بھی’جین ایکسپریشن’ نامی عمل کے تحت زندہ رہنے کی کوشش جاری رکھتا ہے۔جب کوئی جاندار مرتا ہے تو ‘جین ایکسپریس’ نامی عمل کے تحت ڈی این اے میں موجود معلومات احکامات کی شکل اختیار کر کے پروٹین بنانا شروع کر دیتی ہیں۔ ایک پراسرارتحقیق سےمعلوم ہوا کہ جانور کے انتقال کے بعد بھی کچھ جین مخصوص وقت اور دنوں تک مختلف مراحل پر اپنا کام کرتے رہتے ہیں ۔جین کے اس عمل کا آغاز اس وقت ہوتا ہے جب ڈی این اے کی منتقلی ہوتی ہے اور ڈی
این اے کا ایک چھوٹا حصہ آر این اے میں منتقل ہوجاتا ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ عام طور پر کسی جاندار کے مرنے کے بعدجین ایکسپریشن کا یہ سلسلہ ناصرف چلتا رہتا ہے بلکہ سینکڑوں نئےخلیات میں اضافہ بھی کرتا ہے۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ کچھ خلیات مرنے کے بعد بھی زندہ رہتے ہیں۔خلیات کی مختلف اقسام زندگی میں ایک طرف نہیں ہوتیں ۔کچھ خلیات خود سے کام کرتے اور انتقال کے بعد بھی خود کو بہتر کرتے ہیں کیوں کہ گزشتہ تحقیق میں واضح ثابت ہوا تھا کہ جین ایکسپریشن نامی یہ عمل انسانی دل میں بھی ہے ۔