لندن(نیوزڈیسک)لندن میں دہشت گردوں کے حملے،ہلاکتوں کی تصدیق،متعددزخمی،ہنگامی حالت نافذ، تفصیلات کے مطابق لندن میں دہشت گردی،افراتفری، خنجر سے حملے اور راہ گیروں پر گاڑی چڑھا دینے کے مختلف واقعات میں چار افراد کے ہلاک ہونے سے متعدد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے،لندن میں ہاوس آف پارلیمنٹ اور اس کے قریب تشدد کے مختلف واقعات جہنیں پولیس دہشت گردی قرار دے رہی ہے چار
افرادہلاک اور متعدد افراد زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں،برطانوی پارلیمان کے ایوان زیریں دارالعوام کے قائد ایوان ڈیوڈ لڈنگٹن نے کہا ہے کہ ہاوس آف پارلیمنٹ کے اندر ایک پولیس افسر کو نامعلوم حملہ آور نے چاقو مارا تھا۔انھوں نے ارکان پارلیمان کو بتایا کہ حملہ آور کو پولیس نے گولی مار دی ہے۔پولیس نے کہا کہ وہ اس واقع کو ایک دہشت گردی کی ورادات کے طور پر لے رہے ہیں جب تک کے انھیں اس کے متضاد کوئی مصدقہ اطلاع نہیں مل جاتی۔برطانوی وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہ ٹین ڈاونگ کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم خیرت سے ہیں۔پارلیمنٹ میں اس واقع کے بعد ایک ایئر ایمبولینس (ہیلی کاپٹر) کو بھی اترتے دیکھا گیاہے۔ پولیس نے ایک شخص کو گولی مار دی ہے۔برطانوی پولیس اسکاٹ لینڈ یارڈ نے ویسٹ منسٹر پل پر گولی چلائے جانے اور کئی افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات کی تصدیق کی ہےمقامی ہسپتال کے ڈاکٹر کےمطابق ویسٹ منسٹر پل ہونے والے واقعے کے نتیجے میں ایک زخمی خاتون چل بسی ہیں۔جبکہ اس سے پہلے ایک حملہ آور نے پل پر موجود راہ گیروں پر گاڑی چڑھا دی اور بعد میں ریلنگ کے ساتھ جا ٹکرایا۔اطلاعات ہیں کہ پل پر لوگوں کو زخمی کرنے کے بعد حملہ آور پیلس آف ویسٹ منٹسر کے دروازوں کی طرف بھاگا اور اسی دوران اس نے وہاں موجود ایک پولیس اہلکار کو چاقو مار کے زخمی کر دیا۔عینی شاہدین کے
مطابق جیسے ہی حملہ آور چاقو لہراتا ہوا دوسرے پولیس افسر کی جانب بڑھا، موقع پر موجود پولیس نے اسے گولی مار دی۔ بعد ازاں اسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ویسٹ منسٹر میں ٹیوب کے انڈر گراونڈ سٹیشن کو بند کردیا گیا ہے۔