منگل‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

28 ویں آئینی ترمیم ، اپوزیشن اور حکومت میں تعاون کی نئی مثال قائم،اراکین ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے ووٹ ڈالنے گئے

datetime 21  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آئی این پی ) فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی 28 ویں ترمیم کے حق میں پہلا ووٹ وزیر اعظم محمد نواز شریف جب کہ آخری ووٹ قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کاسٹ کیا ، اپوزیشن اور حکومت میں مثالی تعاون کی فضا دیکھنے میں آئی ، پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے اراکین ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے دائیں طرف کی لابی میں اس ترمیم کے حق میں ووٹ ڈالنے کے لئے گئے ۔ حکومتی جماعت سے

زیادہ اپوزیشن کی بڑی جماعتیں اس ترمیم کو منظور کروانے کے لئے پرجوش تھیں ۔ حکمران اتحاد سے تعلق رکھنے والے ارکان ترمیم کے حق میں ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے لابی میں چلے گئے تو پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے ارکانباجماعت ووٹ کاسٹ کرنے آئے انتہائی پرجوش تھے ۔ جب کہ جماعت اسلامی ، قومی وطن پارٹی ، عوامی مسلم لیگ اور فاٹا اراکین اکٹھے ووٹ ڈالنے آئے۔ ایم کیو ایم کے اراکین الگ سے ووٹ ڈالنے آئے سب سے آخر میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے ووٹ کاسٹ کیا وہ وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کے ہمراہ لابی میں داخل ہوئے.قومی اسمبلی میں کو فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع دو سالوں کے لئے آئین و قانون میں ترامیم کے دو الگ الگ بلز منظور کر لیے گئے ‘ 28 ویں آئینی ترمیم کو 255 ووٹوں سے دو تہائی اکثریت سے زائد منظور کیا گیا ہے ، آرمی ایکٹ میں ترمیمی بل کو کثرت رائے سے منظور کیا گیا، بلز ہنگامی طور پر سینیٹ پاکستان کو ارسال کردیئے گئے ، دونوں اتحادی جماعتوں جمعیت علمائے اسلام (ف) اور پختونخوا ملی پارٹی نے حکومت کے ساتھ نہیں دیا ، قوم پرست اتحادی جماعت نے مخالفت میں ووٹ دیا جب کہ دینی اتحادی جماعت غیر جانبدار رہی ، جماعت اسلامی پاکستان آئینی ترمیم کے بارے میں اپنی ترامیم سے دستبردار ہو گئی ، دو تہائی اکثریت سے ہی حکومت اور پیپلز پارٹی کے درمیان طے

پانے والی چاروں ترامیم کو منظور کر لیا گیا ، ترامیم کے تحت ملزمان کو 24 گھنٹوں میں عدالت میں پیش کرنے ، مرضی کا وکیل کرنے ، قانون شہادت کا اطلاق اور ٹرائل و تفتیش کے طریقہ کار میں ردوبدل کیا گیا ہے ،60 دنوں تک ملزم کو سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی اپیل کرنے کی شق کو برقرار رکھا گیا ہے ، توسیع کی مدت مکمل ہونے پر مقدمات انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں منتقل ہو جائیں گے ۔دونوں ترمیمی بلز وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے ایوان میں پیش کیے ۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق میں ہوا ۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے خصوصی طور پر اجلاس میں شرکت کی ۔جماعت اسلامی پاکستان نے بھی ترمیمی بلز کے حق میں ووٹ دیا ہے ۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ اور وفاقی وزیر ہاؤسنگ و تعمیرات اجلاس میں شریک نہ ہو سکے ۔ پہلے مرحلے میں آرمی ایکٹ میں ترمیمی بل کی منظوری دی گئی

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…