اسلام آباد (آئی این پی)وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ سعودی پولیس نے بعض پاکستانی خواجہ سراؤں کو گرفتار کیا تھا جو بغیر اجازت ڈانس پارٹیاں کرتے تھے ، غیر قانونی طور پر مقیم ایک پاکستانی خواجہ سرا دوران حراست دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگیا‘ اس کی میڈیکل رپورٹ منگوا رہے ہیں تاکہ ہلاکت کی وجہ کی تصدیق ہو سکے۔ منگل کو ایوان بالا میں 12 مارچ 2017ء کے اجلاس میں
سینیٹر فرحت اللہ بابر کی جانب سے اٹھائے گئے عوامی اہمیت کے معاملے کا جواب دیتے ہوئے سرتاج عزیز نے بتایا کہ سعودی پولیس نے بعض خواجہ سراؤں کو گرفتار کیا تھا جو بغیر اجازت ڈانس پارٹیاں کرتے تھے۔ 35 پاکستانیوں کو وہاں گرفتار کیا گیا جن میں سے کچھ خواجہ سرا تھے۔ ہمارا سفارتی عملہ ان سے ملا۔ 29 کو رہا کردیا گیا۔ پانچ کو جیل بھجوا دیا گیا۔ ایک خواجہ سرا جو کئی سالوں سے غیر قانونی طور پر وہاں مقیم تھا اور دل کا مریض تھا اس کا وہاں دل کی بیماری سے انتقال ہوگیا جس کی تصدیق ہو چکی ہے۔ اس کی نعش منگوالی گئی ہے۔ چیئرمین نے کہا کہ کیا اس کی دوران حراست موت پر احتجاج کیا گیا۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ اس کی میڈیکل رپورٹ منگوائی گئی ہے وہ غیر قانونی طور پر وہاں مقیم تھا اور غیر قانونی سرگرمی میں ملوث تھا۔اس کی نعش منگوالی گئی ہے۔ چیئرمین نے کہا کہ کیا اس کی دوران حراست موت پر احتجاج کیا گیا۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ اس کی میڈیکل رپورٹ منگوائی گئی ہے وہ غیر قانونی طور پر وہاں مقیم تھا اور غیر قانونی سرگرمی میں ملوث تھا۔ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ اس معاملہ کو خارجہ امور کمیٹی کو بھجوایا جائے۔ اس معاملہ کو خارجہ امور کمیٹی کو بھجوایا جائے۔ چیئرمین نے کہا کہ میں اس معاملے کو کمیٹی کو نہیں بھیجوں گا۔ کمیٹی خود جائزہ لے سکتی ہے۔ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ مشیر خارجہ کا بیان غیر تسلی بخش ہے