اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی بجٹ 2017-18 کے بارے میں حکمران اتحاد کے اراکین قومی اسمبلی کو پیشگی اعتماد میں لینے کا فیصلہ کرلیا گیا‘ بجٹ میں زراعت‘ تجارت‘ سرمایہ کاری‘ عوامی خدمات کے شعبوں سے متعلق غیر معمولی اقدامات کے بارے میں بھی متعلقہ شعبوں کے نمائندوں کو اعتماد میں لیا جائے گا۔
اعلیٰ سطح پر اقتصادی ٹیم اور حکومتی معاشی ماہرین موجودہ حکومت کے آخری وفاقی بجٹ 2017-18 کے بارے میں وسیع مشاورت کی ہدایت کردی گئی ہے۔ حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے انتخابی عمل درآمد کا جائزہ لیا جائے گا اور اس ضمن میں آئندہ کے بجٹ کے تحت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ حکومتی جماعت انتخابی منشور پر عمل درآمد کے حوالے سے سرخرو ہونا چاہتی ہے اور اس حوالے سے تمام ممکنہ وسائل کو بروئے کار لانے پر غور کیا جارہا ہے۔ وزیراعظم نے حال ہی میں مختلف ہدایات بھی جاری کی ہیں۔ اہم سلگتے عوامی مسائل کا حل بجٹ میں سرفہرست ہوگا اور اس حوالے سے بجٹ تیاری کے عمل کو تیز کردیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ حکمران جماعت کے اراکین قومی اسمبلی سے ان کے حلقوں کے حوالے سے بھی تجاویز لی جائیں گی اور انہیں پیشگی بجٹ سفارشات کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔ بجٹ پر بریفنگ کے سلسلے میں حکومتی جماعت کی پارلیمانی پارٹی کا غیر معمولی اجلاس بھی ہوگا۔ وزیراعظم نے اقتصادی ٹیم کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ بجٹ سے قبل ہونے والے سیمینارز‘ مذاکروں بالخصوص ذرائع ابلاغ میں مختلف ماہرین معیشت کی جانب سے بجٹ کے سلسلے میں آنے والی تجاویز کو بھی باقاعدہ طور پر نوٹ کیا جائے اور اعلیٰ سطح پر ان تجاویز سے آگاہ رکھا جائے۔