جاوید لطیف کیا کم تھے کہ۔۔۔ایک اور ن لیگی وزیرنے عمران خان کو کیا کچھ کہہ ڈالا

11  مارچ‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) عمران خان اسمبلی میں آکردکھائیں انہیں بتائیں گے کہ ہاتھ پائی کیا ہوتی ہے،وہ اسمبلی سے باہر بیٹھ کر مفتا کھانے کے عادی ہوچکے ہیں، اسمبلی سے مفت کی تنخواہ لے رہے ہیں اور اپنے ارکان کی غلط تربیت کررہے ہیں، وہ خود گالی دیں تو ٹھیک ہے، ہم بات کریں تو جمہوریت کے خلاف ہوجاتی ہے، عابد شیر علی کی فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو۔

تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے رہنما وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ جا وید لطیف نے جو کہا وہ غلط تھا لیکن جاوید لطیف پر پی ٹی آئی والوں نے دھاوا بولا اور اس کے بعد عمران خان نے کہا میں ہوتا تو اس سے زیادہ کرتا، اب کسی رکن پارلیمنٹ پر حملہ ہوا تو عمران خان ذمہ دار ہوں گے، وہ خود اسمبلی آئیں پھر پتا چلے گا کہ ہاتھا پائی کیسے ہوتی ہے۔ وہ شیروں سے ہاتھا پائی برداشت نہیں کر سکتے ۔عمران خان کے ریلو کٹا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو کھا گئے، پھٹیچر کپتان اور ریلو کٹا صوبائی حکومت ٹی 20 کے لئے تیار ہو جائیں، اس مرتبہ ریلو کٹو ںکو میدان میں بھگا بھگا کر ماریں گے اب خوشحالی کا ریلہ خیبر پختونخوا میں بھی آئے گا۔وزیرمملکت کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں پر کسی کو بھی تحفظات نہیں ہونے چاہیے، فوجی عدالتیں دہشت گردوں کو کیفرکردار تک پہنچانیں کے لئے ہیں، ہم انصاف کے لئے فوجی عدالتوں کےساتھ ہیں۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…