اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر دفاع و پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ افغانستان کے بارڈر کو بالکل کھلا نہیں چھوڑا جا سکتا اور نہ ہی ہر کسی کو آنے جانے کی عام اجازت دی جا سکتی ہے ٗجب تک افغانستان بارڈر مینجمنٹ بہتر نہیں کرتا مشکلات رہیں گی ٗتوانائی بحران کے خاتمے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جا رہی ہیں اور بہت جلد ملک سے بجلی بحران کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ
پاکستان نے پورے خلوص اور سنجیدگی سے افغانستان کے ساتھ روابط بہتر بنانے کی کوششیں کیں تاہم انکی طرف سے کوئی مثبت جواب نہیں ملا، انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستانی سرحدوں پر کشیدگی کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خلوص، سنجیدگی اور نیک تمناؤں کے باوجود افغانستان اس طرح تعاون نہیں کر رہا جس طرح ایک ہمسایہ بھائی کو کرنا چاہیے ٗ انہوں نے کہا کہ 16ممالک کی فوجیں افغانستان میں کتنی دہائیوں سے موجود ہیں تاہم اگر وہ وہاں امن قائم نہیں کر سکیں تو اس میں پاکستان کا کیا قصور ہے ٗ پاکستان نے تو اپنے خرچ سے اور لازوال قربانیاں دے کر یہاں امن قائم کیا ہے جسے یہ لوگ اب ڈسٹرب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری نیک خواہشات کا مثبت اور درست جواب نہ تو ہمیں اپنی مشرقی سرحد سے ملا ہے اور نہ ہی مغربی سرحد سے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان کے بارڈر کو بالکل کھلا نہیں چھوڑا جا سکتا اور نہ ہی ہر کسی کو آنے جانے کی عام اجازت دی جا سکتی ہے کیونکہ جس طرح دوسرے انٹرنیشنل بارڈر ہیں اسی طرح یہ بھی ہے اس لیے یہاں بھی باقاعدہ بارڈر مینجمنٹ انتہائی ضروری ہے اور جب تک افغانستان بارڈر مینجمنٹ بہتر نہیں کرتا مشکلات رہیں گی، ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان کی اپنے علاقوں میں حکومتی رٹ قائم نہ کرنے کی دلیل ان کی شکست
تسلیم کرنے کا اعتراف ہے، پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں حکومتی رٹ کے نہ ہونے کی شکایت پر ہماری مسلح افواج وہاں گئیں کوئی 16ملکوں کی افواج نہیں گئیں لیکن ہماری افواج نے لازوال قربانیاں دے کر ریاست کی رٹ کو قائم کیا ہے، کراچی میں بھی امن کو قائم کیا ہے کیونکہ ہم ایک زندہ قوم ہیں، افغانستان کو بھی چاہیے کہ زندہ قوموں سے سبق سیکھے اور اپنے ملک میں اپنی رٹ کو قائم کرتے ہوئے یہاں امن قائم کرے۔
ایک اور سوال کے جواب میں خواجہ محمد آصف کے مطابق جس آرگنائزیشن نے بھی بجلی کی ادائیگیوں سے متعلق اخبارات میں اشتہارات دئیے ہیں انکے ساتھ ہمارا کوئی کمرشل، قانونی یا معاہداتی تعلق نہیں اسی لیے ہم نے اس کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور پی پی آئی بی اس کا مناسب جواب بھی دیگی انہوں نے کہا کہ 2016ء میں ہم نے آئی پی پیز کو 98فیصد ادائیگیاں کر دی ہیں اور 2013ء سے آج تک بجلی کی جو بھی ادائیگیاں بنتی تھیں وہ ہم نے کر دی ہیں، ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک سے توانائی بحران کے خاتمے کیلئے سنجیدہ کوششیں کی جا رہی ہیں اور بہت جلد ملک سے بجلی بحران کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔