لاہور(آئی این پی) وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ سر اج الحق کیسے جہادی بنے‘ ڈالرز کو ’’حلوہ ‘‘سمجھ کون کھاتا رہا ہے ہم جانتے ہیں‘ سراج الحق کو بھی چاہیے وہ اپنی زبان میں شائستگی لائیں ان کا حال قصائی کی چھری جیسا ہے جو حلال اور حرام پر یکساں چلتی ہے‘ پوری قوم کے سامنے ضدی بچے عمران خان کا چہرہ عیاں ہے، وہ ہمیشہ اپنے مخالفین کیخلاف گھٹیا زبان استعمال کرتے ہیں اور اب اپنی زبان
پر قابو نہیں رکھ سکتے‘عمران خان نے پی ایس ایل مہمانوں کے لیے جو زبان استعمال کی وہ توہین آمیز اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کی زبان ہے، عمران خان کو صرف اپنے اقتدار سے غرض ہے لیکن ان کے بیان نے ثابت کر دیا کہ وہ ملک اور قوم کے لیڈر بننے کے قابل نہیں‘ پی ٹی آئی کے سمجھدار لوگ اس بیان کو مسترد کر دیں اور عمران خان اپنا بیان واپس لے کرقوم سے معافی مانگیں‘ فوجی عدالتوں پر (ن)لیگ کا موقف واضح ہے ہم پہلے کی طرح کی فوجی عدالتیں چاہتے ہیںُاگر پیپلزپارٹی کی تجویز کے مطابق فوجی عدالتوں میں سیشن ججز بھی ہوں گے تووہ پھر صرف نام کی فوجی عدالتیں ہوں گی ۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے موقعہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ پی ایس ایل کے فائنل میچ نے پوری قوم کو متحد کردیا، فائنل میچ نے دنیا کے سامنے پاکستان کا روشن اور مثبت چہرہ پیش کیا ہے، قوم نے میچ دیکھ کردہشت گردوں کو شکست دی اورثابت کر دیا کہ ہم دہشت گردی کیخلاف اور دہشت گردی سے ڈرنے والے نہیں لیکن عمران خان نے ایک بار پھرنامناسب زبان استعمال کر کے ثابت کردیا کہ وہ اس قوم کے لیڈر بننے کے قابل نہیں‘ عمران خان نے کھلاڑیوں کی عزت نفس مجروح کی ہے، پی ٹی آئی کے سمجھدار لوگ اس بیان کو مسترد کر دیں اور عمران خان اپنا بیان واپس لے کرقوم سے معافی مانگیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ہندو بنئے اور
را کی زبان استعمال کی، غیر ملکی کھلاڑیوں کیلئے پھٹیچر کا لفظ استعمال کرنا غلط ہے،عمران خان صاحب کو اپنی گفتگو پر کنٹرول نہیں ہے‘ عمران خان نے پی ایس ایل مہمانوں کیلئے جوزبان استعمال کی وہ توہین آمیزہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے مہمان کھلاڑیوں سے متعلق جوزبان استعمال کی وہ بھارت کی زبان ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم نے بتا دیا کہ ہم دہشت گردی سے نہیں ڈرتے، پی ایس ایل فائنل لاہور میں ہونے سے
پوری دنیا میں پاکستان کا نام بلند ہوا۔وزیرقانون نے عمران خان کے اقتدار میں آنے کی خواہش کے سوال کے جواب میں کہا کہ میراثی والی کہاوت ہے کہ پورا گاؤں بھی مرجائے یہ نمبردار نہیں بن سکتے۔انہوں نے کہا کہ ڈیفنس بلاسٹ کی نوعیت میں فرینزک لیبارٹری کی تفتیش مستند ہے‘واقعہ گیس بلاسٹ تھا، ڈی آئی جی گیس کیسے بلاسٹ ہوئی اس کی تفتیش کررہے ہیں۔