اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ پاکستان سپر لیگ کا فائنل لاہو رمیں کرانے کا آئیڈیا پاگل پن ہے ‘ کسی قسم کی انہونی ہو گئی تو 10 سال ملک میں کرکٹ نہیں ہو سکے گی‘ بند سڑکوں اور سخت سیکیورٹی سے کیا امن کا پیغام جائے گا ‘ یہ تو اور بدنامی ہو گی کہ ایک میچ کی سیکیورٹی کیلئے بھی فوج بلانی پڑی‘ دہشتگردی کے خلاف فوج کا کردار محدود ہوتا ہے ‘
عمران خان نے کہا کہ مودی پاکستان کو نقصان پہنچا رہا ہے اور ہم اسے دوستی کا کہتے ہیں ‘ ایسے کبھی خارجہ پالیسی نہیں بنتی‘پنجاب میں پشتونوں پر پولیس بہت ظلم کر رہی ہے‘دہشت گرد ختم نہیں ہوئے تتر بتر ہو گئے ہیں‘قاضی فائز عیسیٰ کی رپورٹ سے پتہ چل گیا کہ نیشنل ایکشن پلان پر حکومت نے کتنا عمل کیا ہے‘ فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے‘حکمرانوں کے قرض لینے سے نیو کلیئر پروگرام پر پریشر آئے گا‘ پاکستان کو نقصان پہنچانے کیلئے سازش ہو رہی ہے‘ قوم کو متحد کرنا و زیر اعظم کا کام ہے۔ وہ پیر کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ فوج اور سیاست سے جیتی جاتی ہے۔ آپریشن ضرب عضب کے بعد سنہری موقع ملا تھا دہشت گردی کو کنٹرول کرنے کا ۔ ضرب عضب کے بعد وزیر اعظم کو لیڈر شپ دکھانی چاہیے تھی۔ عمران خان نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر تمام جماعتوں نے دستخط کئے۔ قاضی فائز عیسیٰ کی رپورٹ سے پتہ چل گیا کہ نیشنل ایکشن پلان پر حکومت نے کتنا عمل کیا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف پولیس کی مدد لینا ضروری ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ دہشت گرد ختم نہیں ہوئے تتر بتر ہو گئے ہیں۔ فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقے میں پاکستان کے 40 قوانین ہیں۔ قبائلی علاقوں میں بلدیاتی نظام لانا چاہیے۔ قبائلی علاقہ تباہ ہو گیا یہ ابھی تک خلاء ہے۔ فاٹا سیکرٹریٹ کرپشن کا گڑھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے نیشنل ایکشن پلان پر دستخط کر کے اپنا کام کر دیا مگر پھر اس پر نواز شریف نے کیا کیا؟۔ نواز شریف کے اسی نوے کروڑ کے بیرون ملک کے دوروں سے کیا ملا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف فوج کا کردار محدود ہوتا ہے اور اصل کام سیاسی لیڈر شپ کا ہے مگر نواز شریف کی دلچسپی اپنے کاروبار میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے بھارت میں ٹرین حادثے پر کہا کہ پاکستان نے کروایا ہے۔ مودی پاکستان کو نقصان پہنچا رہا ہے اور نواز شریف کہتے ہیں کہ ہم تو ہندوستان سے دوستی چاہتے ہیں۔ ایسے کبھی خارجہ پالیسی نہیں بنتی۔ بھارتی ایڈوائزر کہتے ہیں کہ پاکستان میں انتشار پھیلانا ہے دوستی اور غلامی میں فرق ہوتا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ حکمران جس طرح قرض لے رہے ہیں نیو کلیئر پروگرام پر پریشر آئے گا۔ پاکستان کو نقصان پہنچانے کیلئے سازش ہو رہی ہے۔ قوم کو متحد کرنا و زیر اعظم کا کام ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرانے کا آئیڈیا بہت برا ہے۔ فائنل لاہور میں کرانا پاگل پن ہے۔ سمجھ نہیں آ رہی فائنل کرانے سے ہم کیا حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ سخت سیکیورٹی میں میچ کرانے سے کیا ظاہر کیا جائے گا کہ ملک میں امن آ گیا ہے ۔ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہرگز نہیں کرانا چاہیے کوئی انہونی ہو گئی تو 10 سال تک پاکستان میں کرکٹ نہیں ہو سکے گی۔
عمران خان نے کہا کہ میری آف شور کمپنیز کیخلاف بھی کیسز دائر ہیں ۔ میرے بیانات غلط ثابت ہوتے تو استعفیٰ دے کر سیاست چھوڑ دوں گا۔ 2013ء کا الیکشن ہم ہتھیاروں کے بغیر لڑے معلوم ہی نہیں تھا کہ دھاندلی کیسے کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دور دور تک شادی کا خیال ذہن میں نہیں ہے۔ پوری توجہ پانامہ کیس پر ہے۔ عمران خان نے کہا کہ پنجاب میں پشتونوں پر پولیس بہت ظلم کر رہی ہے۔ ان سے پیسے چھین لئے جاتے ہیں۔ پنجاب میں ایسے واقعات افسوس ناک ہیں اس طرح نہیں ہونا چاہیے۔