کوئٹہ (آن لائن )پاک ترک سکول کے طلباء کے والدین نادیہ بی بی ، سونیا بی بی اور نعمت اللہ نے سکولوں پر قبضے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے عالم گیر خان کی مثبت جدوجہد کی حمایت کا اعلان کردیا۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کہی انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پاک ترک ایجوکیشن فاؤنڈیشن کو شدید سیاسی دباؤ کے ذریعے دھمکایا جارہاہے کہ انہیں ایک بدنام تنظیم معارف
فاؤنڈیشن کے حوالے کیاجائیگا جسکی سرپرستی موجودہ ترک حکومت کررہی ہے انہوں نے بتایا کہ اگست 2016ء میں پاک ترک فاؤنڈیشن سکولوں کو متوقع نقصان سے بچانے کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا وزارت خارجہ اور داخلہ کے آفیسران نے پاک ترک تعلیمی اداروں میں دخل اندازی سے اور ادارے کو کسی دوسری فاؤنڈیشن کے حوالے کرنے سے بھی انکار کیاحالانکہ 20سال قبل پاک ترک ادارے قائم ہوئے تھے جو ہماری نئی نسل کو معیاری تعلیم فراہم کررہے تھے انہوں نے کہا کہ ترک صدر کے گزشتہ برس پاکستان کے دورے کے دوران وفاقی حکومت کی جانب سے جذبہ خوش سگالی کے طورپر 108ترک اساتذہ کو خاندان سمیت 3دن میں ملک بدر ہونے کا حکم دیا تھا لیکن وزارت داخلہ کی جانب سے ویزوں میں تاخیر کے باعث ان کی روانگی لیٹ ہوئی انہوں نے کہا کہ پاک ترک سکول کے اساتذہ اور انتظامیہ نے ہمیشہ قدرتی آفات میں پاکستانی عوام کی مدد کی ہے انہوں نے کہا کہ ہم پاک ترک ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے چیئرمین پر دو ترک شہریوں کو بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل کرنے کیلئے دباؤ ڈال رہی ہے جسکا مقدمہ عدالت میں زیرسماعت ہے اور میڈیا میں پاک ترک اداروں کو معارف فاؤنڈیشن کے حوالے کرنے کی باتیں سامنے آرہی ہے اور عالم گیرخان پر دباؤ ڈالا جارہاہے اور حکومتی ادارے اس میں شامل ہیں انہوں نے کہا کہ ہم عالمگیر خان کیساتھ بچوں کے سکولوں پر قبضے کی ناجائز کوششوں پر انکی مثبت جدوجہد کی حمایت کرتے ہیں۔