لنڈیکوتل(آئی این پی )ملک میں پے درپے بم دھماکوں اور خودکش دھماکوں کے پا ک افغان بارڈر طورخم کو بند ہوئے سات دن گز ر گئے بارڈر بند ش کی وجہ سے دونوں اطراف سینکڑوں مال بردار گاڑیاں کھڑی ہیں اور ہزاروں لوگ دونوں اطراف بارڈر کھولنے کے انتظار میں بیٹھے ہیں لنڈیکوتل بازار میں درجنوں افغان باشندے دوکانوں کے سامنے اورمسجدوں میں دن رات گزارنے پر مجبورہو گئے ہیں بارڈر بند ش سے لوکل ٹرانسپورٹ
بھی کھڑی ہیں اور تمام ٹرانسپورٹ اڈے گاڑیوں سے بھر ی نظر آرہی ہیں جبکہ ڈرائیوار حضرات سواریوں کے انتظار میں ادھر ادھر دیکھ کر تھک جاتے ہیں جبکہ کارخانو ں سے لنڈیکوتل کے کرائے میں بھی کمی آئی ہے پاک افغان بارڈر بند ش سے شاہراہ پر گاڑیوں کا رش نہ ہونے کے برابر ہے اور لنڈیکوتل بازار کے تاجروں اور دکانداروں پر انتہائی منفی اثر پڑا ہے جسکی وجہ سے تاجر برادری شدید پر یشانی سے دو چار ہے بارڈر بندش سے لنڈیکوتل بازار میں درجنوں افغان باشندے بارڈر کھولنے کے انتظار میں ہیں اور گز شتہ دن اسسٹنٹ پولیٹکل ایجنٹ لنڈی کوتل نیا ز محمدکی ہدایت پر لائن آفیسر نے تما م پھنسے افغان باشندوں میں کھانا تقسیم کیا جبکہ دوسری طرف افغانستا ن سے آنیوالے اطلاعات کے مطابق جلال آباد اور ملحقہ علاقوں میں اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر بارڈر کھلنے میں مزید کئی دن لگ گئے تو مہنگا ئی اور بے روزگاری میں مذید اضافے ہونے کا خدشہ ہے تاہم سرکا ری ذرائع کے مطابق بارڈر کھلنے کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے واضح رہے کہ طورخم میں کسٹم اور کلیرنگ ایجنٹس کے سارے دفاتر بھی بند پڑ ے ہیں جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے ۔دریں اثناء کرم ایجنسی بھر میں سیکورٹی کو ہائی الرٹ کردیا گیا ،
سرکاری دفاتر،مساجد،امام بارہ گاہوں ،بڑی بڑی مارکیٹس،ہسپتالوں ،گاڑیوں کے اڈوں سمیت پاراچنار ،صدہ اور علیزئی بازاروں میں ناکے اور داخلی راستوں پر سیکورٹی فورسز کے جوانوں کو تعینات کر دیاگیاہے ۔ پاراچنار میں سرکاری اور غیر سرکاری ادراوں کو ٹارگٹ کرنے کی اطلاع کے بعد پاراچنار شہر میں رش کم دیکھنے میں آیا۔سرکاری دفاتر کو آنے اور جانے والے بیشتر راستوں کو سیل کردیا گیا ہے۔پاراچنار سمیت کرم ایجنسی میں اعلیٰ سول اور فوجی حکام نے سکیورٹی کا جائزہ لیا اور مزید فورسز کے جوانوں تعینات کئے گئے ۔پاراچنار شہر،مارکیٹس اور بازار کے داخلی راستوں پر کیمرے نصب کر دئیے گئے ہیں۔دوسری طرف پاک افغان سرحد کی نگرانی سخت کرکے فورسز کے گشت بڑھا دئیے گئے ہیں اورسرحد کو گذشتہ ایک ہفتے سے بند اور پاک افغان روٹس سنسنان نظر آرہے ہیں۔