پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

ملا عمر

datetime 16  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

میرے ایک دوست ملا عمر صاحب سے اس وقت ملے تھے جس وقت وہ کابل فتح کر چکے تھے اور اسکی افغانستان پر حکومت تھی ۔ اس ملاقات کا احوال دلچسپی سے خالی نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!
وہ کہتے ہیں کہ جب میں اس سے ملنے گیا تو وہ اس وقت بھی صدارتی محل استعمال نہیں کر رہے تھے اور کابل شہر سے ذرا باہر ایک ایسے حجرے میں قیام تھا جو بلکل کچا تھا ۔ اس میں ایک بہت ہی لمبا برآمدہ تھا اور اسکا دروازہ ٹین کے ڈبے جوڑ کر بنایا گیا تھا ۔۔!
وہ جب پوچھتے پوچھتے اس حجرے تک پہنچا تو اس نے دیکھا کہ حجرے پر صرف ایک ہی دربان کھڑا ہے جس کے پاس کلاشنکوف تھی ۔ دربان نے آمد کی غرض و غائت پوچھی ۔ اس نے ملا عمر صاحب سے ملنے کی درخواست کی ۔ وہ اس کو اندر لے گیا اور ایک چارپائی پر بیٹھا کر انتظار کرنے کا کہا کہ ملا عمر صاحب کسی کام سے گئے ہیں تھوڑی دیر میں آجائیں گے۔۔۔۔۔!!
تھوڑی دیر بعد اس نے حجرے میں ایک پھٹیچر سی موٹر سائکل پر سوار ایک شخص کو اندر آتے دیکھا جس کے ہاتھ موبل آئل یا تیل میں لتھڑے ہوئے تھے ۔ دربان جلدی سے دوڑ کر گیا اور ایک لوٹے میں پانی بھر کر لے آیا اور ہاتھ دھونے کے لیے مذکورہ شخص کو پانی ڈالنے لگا ۔ جب وہ ہاتھدھو چکا تو دربان نے مجھ سے کہا کہ ” یہ ملا عمر صاحب ہیں ”
وہ شخص بیان کرتا ہے کہ میں حیران رہ گیا تھا ۔ میں نے اس سے حیرت کے عالم میں پوچھا کہ ” امیر صاحب آپ کہاں گئے تھے اور یہ ہاتھوں پر سیاہ تیل کیسا لگا ہے ؟”
وہ کہتے ہیں کہ ملا عمر صاحب نے جواب دیا کہ دراصل میں اپنی حکومت سے تنخواہ نہیں لیتا ۔ میں انجن وغیرہ کا کام جانتا ہوں اور لوگوں کے جنریٹر وغیرہ ٹھیک کر کے اپنی مزدوری بنا لیتا ہوں ۔ یہ میں کسی کا جنریٹر ٹھیک کرنے گیا تھا ۔
یہ وہ شخص ہے جس کی ہیبت سے اس وقت پورا امریکہ اور مغرب لرزہ براندام ہے ۔ جو اس وقت دنیا کی چالیس بڑی طاقتوں کے سامنے سینہ تان کر کھڑا ہے اور اللہ نے ان سب طاقتوں کو اس کے سامنے ذلیل کر دیا ہے ۔ ایک ایسا افسانوی کردار جو اس جدید دور میں کئی سال تک ایک ملک کا بادشاہ رہا لیکن اسکی ایک بھی تصویر دستیاب نہیں ۔۔!!

موضوعات:



کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…