لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت نے جنوبی ایشیاء کے کروڑوں معصوم عوام کی زندگیاں داؤ پر لگا دیں۔ کرناٹک میں تباہ کن نیوکلیئر تھرمو بم بنانے کے لیے پورا ایٹمی شہر تعمیر کر دیا۔ نیوکلر تھرمو بم ایٹم بم سے بھی دوگنی تباہی لانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ عالمی ایٹمی ماہرین نے منصوبے کو خطے کے امن کے لیے تباہ کن قرار دے دیا۔بھارت نے خفیہ ایٹمی شہر کی تعمیر کا آغاز 2012 میں
یا، کرناٹک شہر میں 27 کلومیٹر رقبہ راتوں رات آمدورفت کے لیے ممنوع قرار دے دیا گیا، علاقہ مکین دربدر ہوئے پھر راز کھلا کہ یہاں خطرناک ترین ایٹمی ہتھیار بنانے کے لیے پورا شہر آباد ہو چکا ہے۔ اس خفیہ ایٹمی مرکز میں تھرمو نیوکلر بم بنانے کے لیے دن رات تجربات ہوتے ہیں، ایسا بم جو ایٹم بم سے بھی دوگنا زیادہ تباہی لا تا ہے۔ منصوبے کو پراسرار رکھنے کے لیے وسیع رقبے پر 15 فٹ اونچی دیوار بنائی گئی ہے، اس دیوار کے پیچھے اب کروڑوں لوگوں کو پل بھر میں موت کی نیند سلانے کے لیے خطرناک ترین ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔سٹیلائیٹ کے ذریعے اس خفیہ منصوبے کی تصاویر بھی منظرعام پر آ چکیں، عالمی ایٹمی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کا یہ خفیہ ایٹمی منصوبہ پورے خطے کے امن کے لیے تباہ کن ہے لیکن عالمی طاقتیں اب بھی آنکھیں کھولنے کو تیار نہیں۔ دوسری طرف بھارت کے ایٹمی مواد کی حفاظت کے نظام پر عالمی ادارے کئی بار تحفظات کا اا ظہار کر چکے اور ایران اور شمالی کوریا کے بعد اسے ناقص ترین قرار دیا جا چکا۔زیرزمین ایٹمی تجربات سے کرناٹک کے پورے علاقے میں پانی مکمل طور پر خشک ہو چکا ہے اور ہر طرف خشک سالی ہے اور اس کی وجہ سے بھوک کے ڈیرے ہیں۔ پانی نہ ہونے پر زمین نے فصل پیدا کرنا چھوڑ دی اور 101 کسان اب تک خودکشی کر چکے ہیں۔