منگل‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’شہر بے لباس‘‘ ایسا شہر جہاں لباس پہننا جرم مگر برہنہ رہنے پر ٹیکس دینا پڑتا ہے،جان کر حیران رہ جائیں گے

datetime 26  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ہمارے معاشرے میں کم لباس پہننا یا برہنہ رہنا اخلاق باختگی سمجھی جاتی ہے،مگر آپ یہ سن کر حیران رہ جائیں گے کہ یورپ کے ایک ملک میں ایسا شہر بھی ہے جہاں برہنہ رہنا لازمی قرار دیا گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق فرانس میں ایک شرمناک شہر ایسا بھی ہے جہاں کپڑے پہننے پر پابندی عائد ہے

اس شہر کا نام کیپ ڈی ایج ہے جو فرانس کے ساحلی شہر مونٹ پیلئر کے قریب واقع ہے۔ساحلی شہر ہونے کی وجہ سے یہاں ہر سال موسم گرما میں ہزاروں سیاح آتے ہیں جنہیں اس شہر میں داخل ہونے سے قبل کپڑے اتارنا پڑتے ہیں ۔ یہ شہر ایک معمول کے شہر کی طرح ہے جہاں بینک، دفاتر، مارکیٹیں اور دیگر ضروریات زندگی کی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری رہتی ہیں مگر دکانوں اور دفاتر کا تمام عملہ برہنہ ہوتا ہے ، شہری بے لباس گھومتے پھرتے نظر آتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس شہر میں داخل ہونے والے سیاحوں کو جہاں شہر میں داخلے کیلئےننگا ہونا پڑتا ہے وہیں اس کے عوض 6پائونڈ ٹیکس بھی ادا کرنا پڑتا ہے۔یہاں دیگر دنیا کی طرح قوانین بھی موجود ہیں ، کسی شہری کی جانب سے غیر سماجی روئیے کا مظاہرہ کرنے پر جہاں اسے جیل جانا پڑ سکتا ہے وہیں جرمانہ بھی عائد ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ کیپ ڈی ایج شہر کو دنیا میں ننگوں کا سب سے بڑا شہر قرار دیا گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام


شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…