اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چاند ساڑھے چار ارب سال پہلے وجود میں آیا تھا اور تب سے آہستہ آہستہ زمین سے دور ہوتا جا رہا ہے۔چاند اس وقت زمین کے گرد چکر لگاتا ہوا سالانہ تین سے آٹھ سینٹی میٹر دور ہورہا ہے.
اب سائنسدانوں نے اپنی نئی تحقیق میں نیا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی چاند جس دورانیہ سے زمین سے دور جا رہاہے اس کی رفتار میں تبدیلی آئیگی اور ایک سن ایسا آئے گا جب یہ زمین سے ٹکرا جائیگا ۔جس روز یہ واقعہ ہوگا تب ان دونوں سیاروں کے ٹکرانے سے اتنی زیادہ توانائی خارج ہو گئی کہ زمین کھولتے ہوئے لاوا کا مرکز بن جائیگی لیکن سائنسدانوں نے دوسری طرف یہ بھی بتایا کہ یہ واقعہ آج سے 65ارب سال بعد رونما ہوگا۔سائنسدانوں کا مزید کہنا ہے کہ زمین سے چاند سے دور جانے کی وجہ زمین پر ہونیوالے جوار بھاٹا کا ارتقائی عمل ہے جو اسے ابتداء سے ہی اپنے سے دور رکھے ہوئے ہیں جوار بھاٹا کا خاتمہ ہی چاند کی رفتار میں تبدیلی اور اسکے زمینی ٹکراؤ کا سبب بن سکتا ہے۔