اسلام آباد(آئی این پی)سینیٹ کا اجلاس (کل) پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا،پرائیویٹ ممبر ڈے کے طور پر کارروائی کو نمٹایا جائے گا اس سلسلے میں 36نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ،امریکہ کی جانب سے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری کو ویزہ دینے سے انکار کے معاملے پر بھی بات ہوگی،سخت جوابی ردعمل کے طور پر سینیٹ آف پاکستان نے بھی آئندہ پاکستان میں سینٹ اور اراکین سینیٹ کی طرف سے امریکی
سینیٹرز اور کانگریس کے اراکین کا سرکاری طور پر خیرمقدم نہ کرنے کا باضابطہ اعلان کردیا۔یادرہے کہ ڈپٹی چیئرمین سینٹ اور سینٹر صلاح الدین ترمزی پر مشتمل سینٹ کے وفد نے 13 ۔14 فروری کو اقوام متحدہ کے ہیڈکواٹرز نیویارک میں انٹر پارلیمانی مباحثے میں شرکت کرنا تھی،امریکہ کی جانب سے بروقت ویزے جاری نہ کرنے پر اجلاس میں عدم شرکت کا خطرہ پیدا ہوگیا تھا جس پر چیئرمین سینیٹ نے احتجاجاً وفد کا دورہ امریکہ ہی منسوخ کردیا اور امریکی معذرت آنے تک آئندہ کوئی وفد امریکہ نہ بھجوانے کا باضابطہ اعلان کیا ہے،صورتحال پر کل سینیٹ میں بحث ہوگی اجلاس سہ پہر تین بجے چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا،آئین و قوانین میں اراکین کے نجی بلز متعارف کروائیں جائیں گے،ان میں اسلام آباد میں بزرگ شہریوں کی فلاح و بہبود کے بارے میں بورڈ کے قیام کا بل بھی شامل ہے،اسی طرح اسلام آباد میں عمارتوں کے کرایوں کے صاف شفاف نظام سے متعلق متعلقہ آرڈیننس میں ترمیمی بل بھی متعارف کروایا جائے گا۔لاوارث بچوں کے معاملے پرمجوزہ قانون مشترکہ اجلاس کو بھجوانے کے معاملے پر بحث کروائی جائے گی اس ضمن میں ضابطہ کے تحت تحریک کو ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے۔قومی اسمبلی اس بارے میں بل کی منظوری نہیں دے سکی ہے جس پر یہ بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے سپرد کرنے کی
تحریک منظوری کیلئے پیش ہوگی۔نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے معاملے پر تحریک بھی بحث کیلئے پیش ہوگی،غیرملکی قرضوں کے استعمال کو زیربحث لانے کی تحریک بھی لائی جارہی ہے،اسی طرح ہائیرایجوکیشن کی مجموعی کارکردگی کو بھی ایوان میں زیربحث لایا جائے گا،ترجیحی بنیادوں پر مستقل وزیرخارجہ کی تقرری مارگلہ کی پہاڑیوں میں مزید شجرکاری ملک کے تمام علاقائی پاسپورٹ دفاتر میں الگ سے خواتین کاؤنٹرز کے قیام کی قراردادیں بھی منظوری کیلئے پیش کی جائیں گی۔اسی طرح سیلولر کمپنیوں کی کارکردگی کو زیربحث لانے کی تحریک بھی ایجنڈے پر موجود ہے،یہ تحریک سیلولر کمپنیوں کے کالز و ایس ایم ایس پیکجز کے تناظر میں لائی گئی ہے،پشاور اور لاہور کے درمیان پی آئی اے کی پروازیں چلانے اور کراچی ٹو پشاور پروازوں کے اوقات میں تبدیلی کی قرارداد بھی پیش ہوگی۔سینیٹ کا یہ 259واں سیشن ہوگا۔۔