اسلام آباد(آئی این پی)وفاقی کابینہ نے افغان مہاجرین کے لئے راہداری سسٹم ختم کرتے ہوئے مروجہ ویزہ پالیسی لاگو کرنے کی منظوری دیدی ہے‘ پارلیمنٹ کو افغان مہاجرین کی واپسی کا نگران بنا دیا گیا ہے‘ کابینہ نے ورکنگ باؤنڈری پر شہداء اور زخمیوں کے معاوضوں میں اضافہ کردیا ہے‘
کابینہ کے فیصلے کے مطابق ورکنگ باؤنڈری پر شہداء اور زخمیوں کے لواحقین کو 5,5لاکھ روپے اور زخمیوں کو ڈیڑھ ڈیڑھ لاکھ روپے کی مالی مدد دی جائے گی‘ ورکنگ باؤنڈری کے علاقوں میں فائرنگ سے متاثرہ خاندانوں کے لئے 50نئی محفوظ پناہ گاہیں (بنکرز) بنانے کی بھی منظوری دیدی گئی ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف کی سربراہی میں منگل کو وفاقی کابینہ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ انتخابی اصلاحات‘ افغان باشندوں سے متعلق ویزہ پالیسی ‘ مہاجرین کی وطن واپسی سے متعلق ایجنڈا آئٹم پر غور اور متعدد اہم فیصلے کیے گے ۔اس موقع پر وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اونگ زیب نے افغان مہاجرین سے متعلق ویزہ پالیسی اور مہاجرین کی واپسی سے متعلق کابینہ کے فیصلے سے آگاہ کیا اور بتایا کہ افغان مہاجرین کے رجسٹرڈ کارڈ کو 31دسمبر 2017ء تک توسیع دینے کی باضابطہ کابینہ نے منظوری دیدی ہے۔ اسی طرح پاک افغان سرحد پر آمدورفت کے سسٹم سے متعلق بھی فیصلوں کی منظوری دی گئی ہے اور راہداری سسٹم کو ویزہ رجیم سے منسلک کردیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ افغان مہاجرین کی واپسی کے عمل کی نگرانی پارلیمنٹ کرے گی اس حوالے سے سینٹ‘ قومی اسمبلی کی مجالس قائمہ برائے سیفران کو باقاعدگی سے نہ صرف آگاہ رکھا جائے گا بلکہ ان کی تجاویز اور رہنمائی کے ذریعے مہاجرین کی واپسی کے عمل کو مکمل کرینگے۔