ہفتہ‬‮ ، 13 دسمبر‬‮ 2025 

مہاتما گاندھی کو قتل کرنے والے قاتل نتھو لال کو لڑکیوں کی طرح کیوں پالا گیا تھا ؟ ہندوستان کی تاریخ کے انتہائی پراسرار راز پر سے پردہ اٹھ گیا

datetime 1  فروری‬‮  2017 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بر صغیر میں دو شخصیات ایسی ہیں جن میں سے ایک مسلمانوں کیلئے محترم ہے تو دوسری ہندوئوں کیلئے ۔ ایک ایک کا نام قائ اعظم محمد علی جناحؒ اور دوسرا مہاتما گاندھی ۔ 30 جنوری 1948ء کو بھارتی لیڈر موہن داس کرم چند گاندھی کو قتل کرنے والے شخص کا نام راماچندرا گوڈسے تھا تاہم اسے تاریخ میںنتھو رام گوڈسے کے نام سے جانا گیا۔ اسے بھارت کا سب سے ناپسندیدہ شخص قرار دیا گیا ہے

جس نے انگریزوں سے آزادی دلانے والے ہندوؤں کے لیڈر کو ہی گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ نتھو رام گوڈسے کی پیدائش 19 مئی 1910ء کو ممبئی اور پونے کے درمیان ایک گاؤں میں ہوئی۔ گوڈسے کے تین بھائی تھے تاہم ان سب کا انتقال بچپن میں ہی ہو گیا تھا۔ توہمات میں گھرے والدین کو خدشہ گزرا کہ اگر راما چندرا کی بھی لڑکے کی طرح پرورش کی گئی تو وہ بھی ہلاک ہو سکتا ہے اس لیے اس کو لڑکیوں کی طرح پالا پوسا گیا۔ غیر ملکی میڈیا میں چھپنے والی رپورٹ کے مطابق نتھو رام گوڈسے بھارت میں ہندو قوم پرستی کا بہت بڑا وکیل سمجھا جاتا ہے۔ اپنے ان خیالات کی وجہ سے ہی اسے سکول سے بھی نکال دیا گیا تھا۔ اس کے بعد نتھو رام گوڈسے نے ہندو انتہاء پسند تنظیم راشٹریہ سوام سیوک سنگھ میں شمولیت اختیار کر لی۔ گوڈسے بھارتی لیڈر مہاتما گاندھی کے نظریات کی کھلم کھلا مخالفت کرتا تھا۔ وہ سمجھتا تھا کہ گاندھی کی وجہ سے ہندوؤں کے مفادات کوسبوتاژ کیا جا رہا ہے۔ دونوں کی سوچوں کے درمیان پائے جانے والے اس بڑے تضاد ن30 جنوری 1948ء کے واقعے کی راہ ہموار کی۔30جنوری 1948ء کو مہاتما گاندھی بھوک ہڑتال کیے بیٹھے تھے کہ اچانک نتھو رام گوڈسے وہاں پہنچا اور ان کے سینے میں تین گولیاں پیوست کر دیں۔

اس موقع پر گاندھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گئے۔فائرنگ کے واقعے کے بعد گوڈسے نے بھاگنے کی کوشش کیلیکن گاندھی کے مالی رگھو نائیک نے اسے دھر لیا۔ اس کے بعد نتھو رام گوڈسے کا ایک روزہ ٹرائل ہوا جس میں اس نے گاندھی کو قتل کرنے کی وجوہات سے پردہ اٹھایا۔ گوڈسے کا ماننا تھا کہ مہاتما گاندھی ہندوؤں کے مفادات کو سبوتاژ کر رہے ہیں

جبکہ وہ یہ بھی سمجھتا تھا کہ گاندھی ہندوؤں کے مخالف جبکہ مسلمانوں کے طرفدار ہیں۔ گوڈسے کو 8 نومبر 1949ء کو سزائے موت سنا دی گئی اور اسی سال 15 نومبر کو اسے تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…