منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

کتاب کا مطالعہ ایک بار۔۔۔۔یا بار بار

datetime 31  جنوری‬‮  2017 |

حضرت مولانا پیر ذوالفقار احمد نقشبندی نے بتایا کہ انہیں ایک مرتبہ کالج کے پرنسپل کی طرف سے خط ملا کہ فلاں تاریخ کو ہم نے ایک فنکشن کرنا ہے اور آپ کو اس میں رول آف آنر پیش کرنا ہے اس رول آف آنر کو پیش کرنے کے لئے ہم نے ملک کے ایک نامور سائنسدان عبدالسلام خورشید کو بلایا ہے جو اگرچہ غیر مسلم ہے لیکن پاکستانی ہے اس کو کینیڈا سے بلوایا گیا میں اس وقت یونیورسٹی سے چھٹی لے کر کالج پہنچ‘ بہت بڑا فنکشن تھا۔

پرنسپل نے کہا کہ اس بچے نے میرے کالج کا بہت اچھا ریکارڈ بنایا ہے میں اس کیلئے فنکشن بھی شایان شان کروں گا چنانچہ اس نے عبدالسلام خورشید (نوبل پرائز ونر) کو کالج میں بلایا وہ بھی اسی کالج سے پڑھے جس سے میں نے پڑھا‘ خیر اس عبدالسلام خورشید نے مجھے روف آف آنر پیش کیا اس کے بعد چائے کی پارٹی میں اکٹھے ہوئے‘ آپس میں بات چیت ہوئی‘ ہمارے ایک پروفیسر نے عبدالسلام خورشید سے پوچھا کہ آپ نوبل پرائز ونر کیسے بنے؟ ڈاکٹر صاحب نے کہا کہ میں بہت محنتی ہوں اس پروفیسر نے کہا کہ سائنس سٹوڈنٹس تو سارے ہی محنتی ہوتے ہیں‘ سارے ہی پڑھاکو ہوتے ہیں‘ سارے ہی کتابی کیڑے ہوتے ہیں اس نے کہا نہیں میں زیادہ محنتی ہوں اس پروفیسر نے کہا کہ ڈاکٹر صاحب وہ کونسی محنت ہے جو دوسرے لڑکے نہیں کرتے۔ سب سائنس پڑھنے والے لڑکے بڑے ذہین ہوتے ہیں بڑی محنت کرتے ہیں لیکن نوبل پرائز ونر نہیں بنتے۔ ڈاکٹر نے کہا کہ نہیں میں بڑا محنتی ہوں پھر کہا میں ذہین اتنا نہیں ہوں محنتی زیادہ ہوں۔ پروفیسر نے کہا کہ نہیں نہیں آپ ذہین زیادہ ہوں گے‘ اس نے کہا کہ میں کہہ رہا ہوں میں محنتی زیادہ ہوں اس نے بڑی عجیب مثال دی۔ ڈاکٹر عبدالسلام خورشید نے کہا کہ میں نے کیمسٹری کی ایک کتاب پڑھی وہ مجھے سمجھ نہیں آئی میں نے پھر پڑھی سمجھ نہیںآئی میں نے تیسری دفعہ پڑھی مجھے سمجھ میں نہیں آئی حتیٰ کہ میں نے اس کتاب کو تریسٹھ مرتبہ پڑھا وہ کتاب مجھے تقریباً حفظ ہو گئی اس کی بات سن کر ہم حیران ہوئے کہ ایسا بھی کوئی بندہ ہو سکتا ہے کہ جسے ایک کتاب سمجھ میں نہ آئی تو وہ اس کتاب کو شروع سے لے کر آخر تک تریسٹھ مرتبہ پڑھتاہے واقعی جس کے اندر اتنی محنت کا شوق ہو تو وہ مستحق ہے کہ اسے دنیا میں نوبل پرائز دیا جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…