اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی نے انڈس ریور سسٹم اتھارٹی ( ارسا ) کو ہدایت کی ہے کہ جب تک سروس رولز وضع نہیں ہو جاتے اس وقت تک افسران کو الاﺅنس اور دیگر اخراجات کی ادائیگی بند کی جائے ۔ ایک رپورٹ کے پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے کنونیئر سید نوید قمر نے ارسا سے متعلق پیرا گراف کی سکروٹنیکے بعد یہ ہدایت جاری کی ہے کہ آڈٹ حکام نے پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کو آگاہ کیا کہ 1992 ءمیں اپنے قیام کے بعد سے ارسا نے اپنے عہدیداروں اور افسران کے لئے سروس قواعد و ضوابط وضع نہیں کئے اتھارٹی اپنے افسران کو مختلف النوع الاﺅنس ادا کر رہی ہے اور بے ضابطگی کر کے گاڑیوں کی خریداری کر رہی ہے ارسا چیئرمین محمد راقب خان نے کمیٹی سے درخواست کی کہ وہ اس ادائیگی کو نہ روکیں اور کہا کہ رولز کی ترتیب کی رہی ہے اور دو تین مہینوں میں یہ مکمل ہو جائے گی تاہم نوید قمر نے کہا کہ انہیں حیرت ہے کہ ارسا ہفتوں میں کیسے رولز وضع کرے گی جبکہ 20 سے اوپر ہو گئے اور رولز اب تک وضع نہیں ہوئے ۔آڈٹ حکام کی رائے تھی کہ کمیٹی یہ ریلیف اتھارٹی کو نہیں دے سکتی ۔ ارسا چیئرمین کا کہنا تھا کہ اتھارٹی نے2000 میں وزارت پانی و بجلی سے رابطہ کیا تھا تاکہ رولز طے کئے جائیں اور 2005 میں کابینہ ڈویژن کو ڈرافٹ بھی بھیجا گیا اور کابینہ ڈویژن نے رولز وضع کرنے کی اجازت اتھارٹی کو دے دی تھی ۔