جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

ٹرمپ کے پابندیوں کے فیصلے کیخلاف برطانوی وزیراعظم ڈٹ گئیں،اہم اعلان کردیا

datetime 29  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (آئی این پی )برطانوی وزیرِ اعظم ٹیریزا مے نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پناہ گزینوں پر عائد پابندی سے اختلاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس کی وجہ سے برطانوی شہری متاثر ہوئے تو وہ امریکہ سے اپیل کریں گی۔برطانوی میڈیا کے مطابق یہ بات برطانوی وزیرِ اعظم کے دفتر ٹین ڈاننگ سٹریٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہی گئی ہے۔

برطانوی وزیرِ اعظم پر اس وجہ تنقید کی جاتی رہی ہے کہ وہ انھوں نے امریکی صدر کے اس اقدام کی مذمت کرنے کے بجائے یہ کہا کہ امریکہ اپنی مرضی کے مطابق پالیسیاں بنانے پر مختار ہے۔امریکی صدر کے اس حکم نامے کے باعث تمام پناہ گزینوں کا اور سات ممالک کے افراد کا امریکہ سے داخلہ تین ماہ کے لیے بند قرار دیا تھا۔سکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر نیکولا سٹرجین کا کہنا تھا ہ وزیرِ اعظم کو اس حکمنامے کے خلاف پہلے بولنا چاہیے تھا۔اس حکم نامے کے تحت، جس پر انھوں نے جمعے کو دستخط کیے تھے، امریکہ کا پناہ گزینوں کا پروگرام معطل کر دیا گیا تھا اور عراق، ایران، شام، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، اور یمن کے شہریوں کی امریکہ آمد پر 90 دن کی پابندی لگا دی تھی۔تاہم اب نیویارک کی ایک عدالت نے صدر ٹرمپ کے اس حکم نامے پر عبوری طور پر عمل درآمد روک دیا ہے۔ادھر کینیڈا کے وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو نے امریکی کی جانب سے پناہ گزینوں پر پابندی کے فیصلے کے خلاف سوشل میڈیا پر برملا اظہار کرتے ہوئے کینیڈا میں پناہ گزینوں کو خوش آمدید کہا ہے۔برطانوی وزیرِ اعظم امریکہ کے دورے سے لوٹی ہیں جس کے چند گھنے بعد یہ وضاحتی بیان سامنے آیا ہے۔ٹین ڈاننگ سٹریٹ کے ترجمان کے مطابق امریکہ میں امیگریشن پالیسی امریکی حکومت کا معاملہ ہے جیسے کہ برطانیہ کی امیگریشن ہماری حکومت کا۔ لیکن ہم ایسی سوچ سے متفق نہیں ہیں

اور ہم ایسا نہیں کریں گے۔ادھر کینیڈا کے وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو نے امریکی کی جانب سے پناہ گزینوں پر پابندی کے فیصلے کے خلاف سوشل میڈیا پر برملا اظہار کیا ہے۔اپنی ٹویٹس میں انھوں نے اپنی حکومت کے اس فیصلے پر قائم رہنے کا عزم کیا جس کے تحت ان کے بقول قتل، دہشت اور جنگ سے بھاگنے والوں کو پناہ دی گئی ہے۔جسٹن ٹروڈو کی ٹویٹس کو ڈیڑھ لاکھ مرتبہ شیئر کیا گیا۔کینیڈا میں اس وقت ویلکم ٹو کینیڈا ٹرینڈ کر رہا ہے۔جسٹس ٹروڈو اس وقت بین الاقوامی توجہ حاصل کر لی تھی جب انھوں نے 40 ہزار شامی پناہگزینوں کو 13 ماہ کے عرصے کے دوران ملک میں پناہ دی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…