پیر‬‮ ، 13 اکتوبر‬‮ 2025 

سپریم کورٹ سے پانامہ کیس کی براہ راست نشریات کس اہم سیاستدان نے بڑا مطالبہ کر دیا؟

datetime 23  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)تحریک انصاف کے رہنمافواد چوہدری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے باہر سیاستدانوں کی میڈیا ٹاک روکنا ہے تو پانامہ کیس کی سماعت براہ راست نشر کی جائے،گالیاں دینا مناسب نہیں، جج صاحبان کی بات کی حمایت کرتے ہیں۔ پیر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ کے جج نے کہا کہ باہر جا کر گالیاں دینا مناسب نہیں، ہم انکی اس بات کی حمایت کرتے ہیں

کیونکہ تحریک انصاف نے نہ پہلے کبھی غلط زبان استعمال کی ہے اور نہ آئندہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)کے رہنمائوں نے یہ کہنا شروع کر دیا ہے کہ میڈیا پیسے لے کر پانامہ لیکس کے معاملے پر کوریج دے رہا ہے اور یہ میڈیا کو دبا ئو میں لانے کی کوشش ہے تاکہ مقدمے کی سماعت 20 کروڑ لوگوں تک نہ پہنچے۔ سپریم کورٹ سے باہر گفتگو روکنے کیلئے سپریم کورٹ کی سماعت کو لائیو کر دیا جائے تاکہ لوگ براہ راست ہی دیکھ سکیں، ہمارا فرض ہے کہ اپنے ان رہنما ئوں اور کارکنان کو سماتع سے باہر رکھیں جو یہاں موجود نہیں ہیں اور یہ کام میڈیا کے ذریعے ہی ہو سکتا ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ جماعت اسلامی کے وکیل نے دلائل دئیے کہ وزیراعظم نے اپنی تقریر میں استثنی نہ لینے کی بات کی تھی لیکن ان کے وکیل نے سپریم کورٹ میں استحقاق اور استثنی کی باتیں کی ہیں۔ جج صاحب نے بھی کہا کہ وزیراعظم نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ثبوتوں کے انبار ہیں لیکن یہاں تکنیکی پہلوں کے انبار لگ گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے بچوں کے وکیل سلمان اکرم راجہ کے دلائل کل شروع ہوں گے جس اور وزیراعظم کے بچوں کو یہ بتانا ہو گا کہ انہوں نے اپنے والد کو جو تحائف دئیے ان کا ذریعہ کیا تھا اور یہ بھی بتانا ہوگا کہ قطری کے ساتھ جو معاملات طے ہوئے تھے ان کے ثبوت کہاں ہیں؟ انہیں یہ بھی واضح کرنا ہو گا کہ حسن، حسین اور مریم نواز شریف کے درمیان اربوں روپے کے تحائف کا تبادلہ ہوا، یہ کیسے اور کہاں سے آئے

۔2006میں اگر حسین نواز ان اپارٹمنٹس کے مالک بنے تو 2004-05 اور میں مریم نوز شریف نیسکول اور نیلسن کے معاملات کیسے چلا رہی تھیں اور ان کی مالکہ کیسے تھیں۔ اسی کے ساتھ مریم نواز کے اس جواب کی وضاحت بھی کرنا ہو گی جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ اپنی دادی کی زیر کفالت ہیں اور دادی ان کے والد کے زیر کفالت ہیں۔ وزیراعظم اور ان کے خاندان کو منی ٹریل کے بارے میں بتانا ہو گا کیونکہ پوری قوم جاننا چاہتی ہے کہ اربوں روپے باہر کیسے گئے اور پھر واپس کیسے آئے۔

موضوعات:



کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…