کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکا سے درآمد کئے جانے والے 55 جدید ریل انجنوں میں سے 7 انجنوں میں مشتمل پہلی کھیپ کراچی کی بندرگاہ پر پہنچ گئی۔ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ریلوے کے تعلقات عامہ کے افسر نے بتایا کہ یہ انجن پیر 23 جنوری کو ریلوے حکام کے حوالے کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ انجن 4000 ہارس پاور کے
ہیں اور یہ ساہیوال بجلی گھر کو کوئلے کی فراہمی کے لئے بھی استعمال کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ باقی 48 انجن بھی رواں سال پاکستان ریلوے کے حوالے کردیے جائیں گے۔واضح رہے کہ جون 2015 میں پاکستان ریلوے اور امریکی کمپنی جنرل الیکٹرک کے درمیان معاہدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا تھا کہ معاہدے کے تحت جنرل الیکٹرک پاکستان ریلوے کو ڈیزل سے چلنے والے 55 انجن فراہم کرے گی جس سے ریلوے مین انقلابی اصلاحات ہوں گی۔4000 سے 4500 ہارس پاور کے یہ انجن ریلوے میں اب تک کے سب سے طاقتور انجن ہوں گے۔سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہر یونٹ کی قیمت 50 کروڑ روپے ہے تاہم صرف تین سالوں میں یہ اپنی قیمت چکا دیں گے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا تھا کہ ان انجنز کو درآمد کرنے کا اہم مقصد پنجاب میں کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس تک کوئلہ پہنچانا ہے۔وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ان انجنوں میں سے 20 سے 22 ساہیوال، 10 جامشورو اور دیگر پاور پلانٹس کے لیے مختص کیے جائیں گےجبکہ دیگر 15 انجنوں کو مال گاڑیوں میں استعمال کیا جائے گا۔