اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ماہر موسمیات نے پاکستان کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ۔موسمیاتی تبدیلیوں سے پاکستان کے لیے خطرات بڑھنے لگے، آئندہ 24 سالوں کے دوران درجہ حرارت میں قابل ذکر اضافہ ہو گا۔ بے وقت بارشوں سے دھان اور گندم کی پیداوار میں کمی کا خطرہ ہے۔پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات کی زد میں،
بارش گرمیوں میں 25 ، سردیوں میں 12 فیصد کم ، 2040 تک اوسط درجہ حرارت قابل ذکر حد تک بڑھ جائےگا، دن کا درجہ حرارت دو اعشاریہ آٹھ، رات کا دواعشاریہ دو سینٹی گریڈ بڑھے گا، بے وقت بارشوں سے دھان کی پیداوار 17 فیصد ، گندم کی پیداوار 14 فیصد تک کم ہوسکتی ہے ۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق ماہر موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر اشفاق چٹھہ کہتے ہیں کہ فصلوں کی کاشت کا وقت تبدیل کرنا ہو گا، اس کا طریقہ کار تبدیل کرنا ہو گا، نمبر آف پلانٹ پر ایکڑ تبدیل کرنا ہو گا، گندم اور کاٹن کی کاشت میں ایسی ورائٹی لانا ہو گی جو خشک سالی اور شدید درجہ حرارت کو برداشت کر سکیں۔درجہ حرارت بڑھنے سے فصلوں کیلئے پانی کی ضروریات بھی بڑھ جاتی ہیں، بےوقت بارشیں بھی فصلوں کیلئے زہرقاتل ہیں۔ ڈی جی میٹ ڈاکٹر غلام رسول کا کہنا ہے کہ گندم کی کٹائی کے وقت جب خشک موسم کی ضرورت ہو ایسے میں بارش ہو تو پکی ہوئی فصل تباہ ہونے کے مترادف ہوتا ہے۔ماہر موسمیات ڈاکٹر قمر الزمان کہتے ہیں کہ فصلوں کے بیج ایسے ڈیویلپ کئے جائیں جو ہیٹ اور خشک سالی کو برداشت کر سکیں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلی کامسئلہ شدید ہوتا جارہاہے، اس کے شدید نقصانات سے بچائو کیلئے ضروری ہے کہ طویل المدت پالیسی جلد تیارکی جائے ۔