روم(این این آئی) شمالی اٹلی میں قائم ایک چینی ہوٹل میں رات کے کھانے میں انسانی ٹانگ کا گوشت گاہکوں کو فراہم کیا جاتا رہاجبکہ ہوٹل کے ویٹر نے بھانڈاپھوڑدیا ،میڈیارپورٹس کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائیٹس پر شمالی اٹلی میں قائم ایک چینی ہوٹل میں گاہکوں کو انسانی گوشت فراہم کیے جانے کی لرزہ خیز خبر نے لوگوں کو ایک نئے صدمے سے دوچار کیا ہے۔
شمالی اٹلی میں قائم ایک چینی ہوٹل میں رات کے کھانے میں انسانی ٹانگ کا گوشت گاہکوں کو فراہم کیا جاتا رہا ہے۔ایک نامعلوم ویٹرنے کٹی ہوئی انسانی ٹانگ کی دو تصاویر پوسٹ کی ہیں اور ساتھ ہی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ہوٹل میں سلوینین گاہکوں اور ان کے دوستوں کو انسانی گوشت کھلایا جاتا رہا ہے۔ مذکورہ ویٹر کا کہنا تھا کہ ہوٹل میں آنے والے ایک شخص نے ’ریچھ کی ٹانگ‘ کے نام سے مشہور چینی ڈیش طلب کی تھی۔ ہوٹل میں آنے والے ایک مہمان نے اطالوی پولیس کو انسانی گوشت کی لرزہ خیز تصاویرسے آگاہ کیا ہے جس کے بعد پولیس اور فوڈ انسپکشن محکمے کے اہلکاروں نے شمالی اٹلی کے شہر بادوا میں قائم اس ہوٹل پر چھاپہ مارا۔
ہوٹل سے بھاری مقدار میں مچھلی اور نامعلوم جانوروں کا گوشت قبضے میں لیا گیا ۔ تفتیش کے دوران پتا چلا ہے کہ ہوٹل میں رکھے گئے تمام ریفریجیریٹروں اور فرائی کے لیے استعمال ہونے والے اونز میں چربی اور گندگی کے ڈھیر پائے گئے ہیں۔ مذکورہ ہوٹل سے کیکڑے کا زاید المیعاد گوشت اور مینڈک کی ٹانگیں بھی ملی ہیں۔ حکام نے انسانی ٹانگ کی تصاویر اور انسانی گوشت کی ہوٹل میں موجودگی کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔