بحث یہ چھڑی ہوئی تھی کہ قدرو قیمت میں بھائی کا مرتبہ زیادہ ہے یا دوست کا؟ ایک کا خیال تھا بھائی دوست سے زیادہ قیمتی اور اہم ہوتا ہے۔ دوسرا کہتا تھا بھائی تو یْوسف کے بھی تھے۔ جنھوں نے یوسف علیہ السلام کو کنوئیں میں دھکیل دیاتھا اور پھر انھیں بازار مصر میں فروخت کر دیا تھا اس لیے بھائی کے مقابلے میں دوست کا مرتبہ زیادہ ہے۔ جب کافی دیر کے بحث مباحثے کے بعد بھی دونوں کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکے تو انھوں نے نوشیرواں کے وزیر بزر چمہر کو حکم بنایا اور سارا مسئلہ اس کے سامنے رکھ کے پوچھا۔ ” اب ! آپ یہ بتائیں کہ آپ کی نگاہ میں بھائی کی قدر زیادہ ہے یا دوست کی؟”
بزرچمہر نے جواب دیا۔ ” بھائی کی لیکن اس کے ساتھ شرط یہ ہے کہ وہ آپ کا دوست بھی ہو۔”
بحث
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
ویل ڈن شہباز شریف
-
آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملہ کرنے والے حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی
-
ڈی ایس پی عثمان حیدر کے ہاتھوں بیوی اور بیٹی کے قتل کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
-
نئے سال کی آمد ! تنخواہ دار طبقے کو بڑا ریلیف مل گیا
-
پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا، اہم رہنما کا پارٹی چھوڑنے کا اعلان
-
پانچ سو روپے ماہانہ کمانے والے کپل شرما اب کتنی دولت کے مالک ہیں؟، جان کر دنگ رہ جائیں گے
-
پاکستان میں سونے کی قیمتوں میں بڑا اضافہ
-
باجوہ نے کہا رانا بہت موٹے ہوگئے ہو، جیل میں تھے تو بہت سمارٹ تھے، فیض رانا کو پھر سمارٹ بناؤ: رانا...
-
سڈنی دہشتگردی: بھارت و اسرائیل کی پاکستان کو پھنسانے کی کوشش ناکام، حملہ آور افغان شہری نکلے
-
ڈی ایس پی عثمان حیدر کی بیوی ور بیٹی کی گمشدگی کا معمہ حل،ملزم نے خود قتل کرنے کا اعتراف کرلیا
-
جسم فروشی کے لیے لڑکیوں کی دبئی اسمگلنگ کرنے والا گروہ بے نقاب
-
وفاقی حکومت نے ملازمین کی موجیں لگادیں،ایڈوانس پنشن جاری کر دی
-
طلبہ میں 7 لاکھ کروم بُکس تقسیم کرنے کا اعلان
-
چیئرمین این آئی آر سی جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی عہدے سے مستعفی















































