لاہور( نیوز ڈیسک)پنجاب اسمبلی نے ایک ہی روز میں قانون سازی کا نیا ریکارڈ قائم کر ڈالا۔ کم عمر میں شادی کے خلاف جرمانے اور سزائیں بڑھانے سمیت گیارہ بل منظور کر لیے گئے۔ اپوزیشن نے ایوان سے واک آوٹ کر دیا۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں حکومت نے رولز معطل کرتے ہوئے قانون سازی کی اور ایک ہی روز میں گیارہ قوانین منظور کر لیے۔ منظور کیے جانے والے قوانین میں پانچ خواتین سے متعلق تھے جن میں مالیہ اراضی، تقسیم غیر منقولہ جائیداد، فیملی کورٹس، کم سنی شادی ممانعت اور مسلم فیملی لاز شامل ہیں۔ منظور ہونے والے قانون میں کم عمری کی شادی کی صورت میں سزائیں اور جرمانے بڑھا دیئے گئے جس کے مطابق والدین کے ساتھ نکاح خواں حضرات کو بھی سزائیں اور جرمانے ہوں گے۔ اس موقع پر اپوزیشن اراکین کا کہنا تھا کہ قانون سازی کے دوران ان سے مشاورت نہیں کی گئی دیگر پاس کیے جانیوالے چھ قوانین میں سیکورٹی غیر محفوظ ادارہ جات پنجاب، کریمینل پراسیکیوشن سروس، پنجاب ا?رمز، قیام امن عامہ ، ساونڈ سسٹمز اور دیواروں پر اظہار رائے کی ممانعت کا قانون شامل ہے۔ حکومتی اراکین کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اچھے کاموں کو سراہنے کی بجائے صرف مخالفت برائے مخالفت کر رہی ہے۔ حکومت کی جانب سے معاشرتی مسائل کے حل کے لیے قوانین تو بنا دیے جاتے ہیں لیکن ان قوانین کے ثمرات اس وقت نہیں مل سکتے جب تک ان پر سختی سے عمل درآمد نہیں کرایا جاتا۔