اسلام آباد( نیوزڈیسک)سینیٹ الیکشن کے لیے خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف اور ن لیگ کے درمیان خفیہ معاہدہ تھا یا پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی گئی ، ٹیکنو کریٹ کی نشست پر ن لیگ کے امیدوار کو کامیاب کرایا گیا۔ جے یو آئی ، پیپلز پارٹی اور اے این پی کا اتحاد بھی رنگ لے آیا۔ ذرائع کے مطابق سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی اور ن لیگ کاخفیہ معاہدہ تھا۔ بیلٹ پیپرز سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹیکنو کریٹ کی نشست پر ن لیگ کے جاوید عباسی کو پی ٹی آئی کے ووٹ بھی پڑے اور انہیں چالیس ووٹ حاصل ہوئے۔ عمران خان کی جانب سے واضح ہدایات کے باوجود دوسری ترجیح میں جاوید عباسی کو ووٹ دیئے گئے۔ ن لیگ کے ممبرز کی جانب سے پی ٹی آئی کی خواتین اور اقلیتی نشستوں کے امیدواروں کو دوسری ترجیح میں رکھا گیا۔ دوسری جانب جے یو آئی ، پیپلز پارٹی اور اے این پی کا اتحاد بھی رنگ لے آیا۔ پیپلز پارٹی کے خانزادہ خان نو ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ ایوان میں پیپلزپارٹی کے ممبران کی تعداد صرف پانچ ہے۔ سب سے بڑا اپ سیٹ قومی وطن پارٹی کے عمار احمد خان کی شکست ہے۔ عمار احمد خان کو آٹھ ووٹ ملے جبکہ قومی وطن پارٹی کے ایم پی ایز کی تعداد دس ہے۔ پانچ نشستوں والی پیپلز پارٹی تو اپنی سیٹ لے اڑی لیکن دس ایم پی ایز کی موجودگی کے باوجود قومی وطن پارٹی کو دو ووٹ کم ملنے کی وجہ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔