لاہور( این این آئی) تحریک انصاف نے پنجاب حکومت سے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کیلئے جہازکی خریداری سے متعلق تفصیلات مانگ لیں، حکمران جماعت کی خاتون رکن اسمبلی عظمیٰ بخاری نے بھی وزیر اعلیٰ خیبر پختوانخواہ پرویز خٹک کو سوالات بھیجنے کا فیصلہ کر لیا۔ پی ٹی آئی کی سینئر رہنماعندلیب عباس کی طرف سے پنجاب حکومت کو بھجوائے گئے تحریری سوالنامے میں کہاگیا ہے کہ پنجاب حکومت بتائے وزیر اعلی ٰکو 2 ارب روپے مالیت کا لگڑری جہاز خریدنے میں کیا دلچسپی ہے۔جہاز کی خریداری کیلئے عوام کے ٹیکسوں سے 200 کروڑ روپوں کی منظوری کا ذکر بجٹ میں کیوں نہیں کیا گیا۔پنجاب حکومت 200 کروڑ روپوں جیسی بھاری رقم ایوان کی منظوری کے بغیر کیسے خرچ کر سکتی ہے۔
ایک شخص کیلئے 200 کروڑ جھونکنے کی بجائے یہ پیسہ عوام کیلئے بہتر اور محفوظ جہاز خریدنے پر کیوں صرف نہیں کیا جاتا۔جب قومی ایئر لائین اربوں روپے کے سالانہ خسارے سے دوچار ہے تو وزیر اعلی کیلئے پر تعیش جہازکی خریداری پر 2 ارب روپے کیوں خرچ کئے جائیں؟۔دوروز قبل اے ٹی آر جہاز گرنے سے 47 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں،پنجاب حکومت اسمبلی کے قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑانے پر کیوں بضدہیں۔کیاجہاز کی خریداری کیلئے صوبائی پیپرا 2009 پنجاب پروکیورمنٹ رولز 2014 اور پیپرا قواعدوضوابط کا مناسب خیال رکھا گیا ہے۔
عوام بوسیدہ اور ناقص ہوائی سفری سہولیات کے باعث حادثاتی اموات کا شکار ہورہے ہیں اور حکمران پر تعیش اللوں تللوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ غیر اخلاقی اور خلاف قواعد خریداری بلا جواز ہے جسے فوری ترک کیا جانا چاہیے۔پنجاب حکومت آئین کے آرٹیکل 19۔A اور پنجاب ٹرانسپیرنسی اور رائیٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2013 کے تحت مصدقہ معلومات فراہم کرنے کی پابند ہے۔14 روز کے اندر لگڑری جہاز کہ خریداری سے متعلق تمام اہم سوالوں کے جواب فراہم کئے جائیں۔
دوسری طرف مسلم لیگ (ن) کی خاتون رکن اسمبلی عظمیٰ بخاری نے بھی خیبر پختوانخواہ کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سے مختلف مدوں میں اخراجات اورخصوصاً پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی طرف سے صوبائی حکومت کے ہیلی کاپٹرکے استعمال بارے سوالنامہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختوانخواہ کی صوبائی حکومت بتائے کہ عمران خا ن کس استعداد میں ہیلی کاپٹر کابے دریغ استعمال کرتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ کیلئے جہاز کن پیسوں سے خریدا جا رہا ہے؟ تحریک انصاف نے شہباز شریف کیلئے مشکلات کھڑی کر دیں
11
دسمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں