ھنگو(آئی این پی)ڈائریکٹر نیب خیبر پختونخواپشاور طارق خان نے کہاہے کہ پاکستان میں روزانہ 7ارب روپیکی کرپشن ہوتی ہے ،پوری دنیا میں پاکستان کرپٹ ملکوں میں 34ویں نمبر پر ہے، نیب خیبر پختونخوا نے اس سال 86افراد کو گرفتار کر کے 135انکوائریاں شروع کی ہیں، نیب کی گرفتار ملزمان میں سے اس سال 74فیصد لوگوں کو سزائیں ملیں، نیب آزاد ہے اس پر کسی کا دبا?ں نہیں ،پلی بارگینگ کے تحت رہا ہونے والا ہر شخص دس سال کیلئے ہر قسم کے عہدے کیلئے نااہل اور ان کی پنشن اور نوکری ضبط کی جاتی ہیں۔وہ منگل کو پولیس ٹریننگ کالج ھنگو میں انٹی کرپشن ڈی(انسداد بد عنوانی)دن کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
اس موقع پر کمانڈنٹ پی ٹی سی ڈی ائی جی ڈاکٹر فصیح الدین اشرف ،ڈپٹی ڈائریکٹر نیب لیاقت علی ،آر پی او کوہاٹ ریجن ڈی ائی جی اول خان ،ڈی سی ھنگو احسان اللہ ،ڈی پی او ھنگو ایس ایس پی شاہ نظر ،اسسٹنٹ کمشنر ھنگو عبدلشاہد ،ڈپٹی کمانڈنٹ پی ٹی سی ھنگو ایس پی اسلم پرویز کے علاوہ زیر تربیت پولیس افسران و اہلکاران ،سکولوں کے اساتذہ ،طلبا و طالبات اور ھنگو کے سیاسی و سماجی رہنما?ں نے کثیر تعداد میں شرکت کی مہمان خصوصی ڈائریکٹر نیب طارق خان نے کہا کہ اس سال 50کیسوں کی تحقیقات بھی شروع ہیں اور 51افراد کو چلان کیا گیا انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں کرپشن کی لعنت موجود ہے اس کو ختم کرنے کیلئے اپنے حق سے زیادہ لینے اور حق سے زیادہ دینے کے فارمولے پر عمل پیرا ہونا چاہئے
انہوں نے کہا کہ اندھیروں کا گلہ تو ہم سب کرتے ہیں مگر اپنے حصہ کا شمع کوئی نہیں جلاتا انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ نے کرپشن میں بہت کمی ائی ہیں اور نیب ایک خود مختار ادارہ ہے اس کا چئیر مین 4سال کیلئے منتخب ہوتا ہے جس کو جوڈیشل کمیشن کے بغیر کوئی نہیں ہٹا سکتا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آر پی او کوہاٹ ریجن ڈی ائی جی اول خان نے کہا کہ کرپشن نے معاشرے میں بیگاڑ پیدا کیا ہے غربت نا انصافی ،بدامنی ،دھشت گردی کو جنم لیتا ہے جب تک حکومت کرپشن ختم کرنے کیلئے اخلاص کے ساتھ اقدامات نہیں اٹھاتا تب تک نہ کرپشن ختم ہو گی اور نہ دہشت گردی،ائی جی خیبر پختونخواہ نے پولیس کی صوابدیدی اختیارات میں کمی کر کے اچھا اقدام اٹھایا ہے کیونکہ ان صوابدیدی اختیارات سے کرپشن جنم لیتا ہے امن ترقی کی کنجی ہے اور معاشرے کے خوشحالی کیلئے ضروری ہیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میزبان کمانڈنٹ پی ٹی سی ڈی ائی جی ڈاکٹر فصیح الدین اشرف نے کہا کہ کرپشن کے خلاف عوام میں شعور بیدار ہو چکاہے اس پر ہماری عمل کرنے کا دیر ہے کرپشن صرف چند پیسے لینے دینے کا نام نہیں بلکہ ڈیوٹی میں غفلت اور کرپٹ لوگوں کی عزت کرنا بھی کرپشن کے زمرے میں اتا ہے انہوں نے کہا کہ جب میں ڈائریکٹر ایف ائی اے تھا تو فاٹا میں خراب حالات کا بہانہ بنا کر 6ارب 50کروڑ روپے کا بجلی غائب کی گئی
اور یہ بجلی ناجائز کارخانوں کو دی گئی جوکہ یہ کیس میں نے خود اٹھایا تھا مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی تقریب سے پولیس اہلکاروں اور سکولوں کے طلبا و طالبات نے کرپشن کو ملک کے صحت کیلئے کنسر کے مرض سے تشبیہ دی اور کہا کہ ملک میں کرپشن کی روک تھام کیلئے خاطر خواہ اقدامات کئے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے سیاست دان ،حکمران ،اعلی طبقہ ،جاگیردار ،سرمایہ دار سب کرپشن کی جڑ ہیں اور ملک کی تمام ادارے کرپشن کے نذ ر ہو چکے ہیں اس مہلق بیمارے کو ختم کرنے کیلئے پاکستانی عوام اور ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا تقریب کے دوران مہمان خصوصی نے تقاریری مقابلوں میں اچھی پوزیشن لینے والے پولیس اہلکاروں سکول کے طلبا و طالبات میں نیب کی طرف سے نقد انعامات ،سرٹیفیکیٹس اور شیلڈ دیئے گئے جبکہ پہلی پوزیشن لینے والے تین مقررین کو 9دسمبر کو وزیر اعلی خیبر پختونخواہ پرویز خٹک اپنے ہاتھوں سے پشاور میں نیب کی طرف سے شیلڈ دیں گے۔