ہفتہ‬‮ ، 28 جون‬‮ 2025 

گائے کا گوشت 1لاکھ 20روپے فی کلو۔۔ آخر یہ گوشت اتنامہنگا کیوں ہے ؟ وجہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

datetime 31  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)آج کل سبزی خورہونے کا فیشن چل پڑا ہے ۔ جسے دیکھو گوشت کا دشمن بنا ہواہے ، اور اس کے نقصانات گنواتا پھرتا ہے ۔لوگ سمجھتے ہیں کہ سبزیوں اور پھلوں میں وہ تمام غذائیت موجود ہوتی ہے جو ہماری روز مرہ جسمانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہیں ۔ان کا یہ بھی خیال ہوتا ہے کہ پودوں میں پائی جانے والی پروٹین ،جانوروں سے حاصل ہونے والی پروٹین سے نہ صرف بہتر بلکہ محفوظ بھی ہوتی ہے ۔حالانکہ حقیقت تو یہ ہے کہ ان باتوں میں کوئی سچائی نہیں ،یہ سچ ہے کہ سبزیوں کے بے شمار فائدے ہیں مگر ہم ان فائدوں میں گوشت کو نہیں بھلا سکتے ۔ کیونکہ سبزیوں کی طرح گوشت بھی ہمارے جسم کے لیے ضروری ہے ۔
گوشت سے منہ موڑ کر ہم ایک طرف بہت ہی لذیذذائقے سے محروم ہوجاتے ہیں ، تو دوسری طرف ہمارا جسم بھی گوشت میں موجود ضروری غذائی اجزا سے محروم رہ جاتا ہے ۔ گائے کا گوشت ماہرین کی نظر میں کئی بیماریوں کی شفا ہے ۔ روایات کے مطابق چونکہ گائے مختلف چیزیں اور جڑی بوٹیاں چرتی رہتی ہے اسی لیے اس کے گوشت اور دودھ میں کئی بیماریوں کا علاج ہے ایسا سمجھا جاتا ہے ۔
آسٹریلیا میں گزشتہ دس برس سے مایورا سٹیشن نامی مویشی فارم کا گوشت بہت پسند کیا جارہا ہے۔ مویشیوں کو خاص قسم کی چاکلیٹ کھلائی جاتی ہے جو روایتی چارے میں ملاکر دی جاتی ہیں۔ ایک کلو گائے کے گوشت کی قیمت ایک لاکھ 20 ہزار روپے ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…