لاہور ( این این آئی) پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ نوازشریف عوامی عدالت میں پانامہ کیس ہار چکے ہیں،قطری شہزادے کے پیسے ہی ماننے ہیں تو پھر کرپشن کی کھلی چھٹی ہونی چاہیے ، سپریم کورٹ میں پاناما لیکس کے ثبوت بھی آئیں گے اور نواز شریف سیاسی طور پر دفن بھی ہوں گے ،حکومت نہیں چل رہی ،نواز شریف زد کیے بیٹھے ہیں لیکن زد کا انجام بہت خوفناک حادثہ بھی ہو سکتا ہے ، موجودہ حکومت نیوز لیکس سے نہیں بچ سکتی ، دسمبر بہت اہم ہے ، عمران خان اپوزیشن نہیں کرے گا تو کیا مولانا فضل الرحمن کرے گا ،
سردار ایاز صادق دو نمبر خانے سے ایک نمبر میں آئے ہیں ، جمہوریت کو جتنا نقصان انہوں نے پہنچایا شاید ہی کسی نے پہنچایا ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما جہانگیر بدر کے انتقال پر انکی رہائشگاہ جا کر اہل خانہ سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ شیخ رشید نے کہا کہ قطری دستاویزات سے صرف نواز شریف کی ہی عزت نہیں ڈوبی بلکہ سارے پاکستان کی ڈوبی ۔جس کو بھی سی بی آر والے نوٹس دیں وہ کوئی لے آئے دستاویزات اور کہے کہ یہ میرے پاس انویسٹر ہے ۔ اگر کوئی آدمی یہ سمجھ رہا ہے کہ نواز شریف نیوز لیکس سے بچ جائیں گے تو ایسا نہیں ہو گا ۔ دنیا کی ادھر کی ادھر ہو سکتی ہے لیکن موجودہ حکومت نیوز لیکس کے کیس سے نہیں بچ سکتی یہ اداروں کا فیصلہ ہے ۔ کسی کے آنے یا جانے سے اداروں کے فیصلوں پر کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ اگر سمندر سے موجیں 28تاریخ کو ختم ہونے جا رہی ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ سمندر کی تہہ میں مگر مچھ نہیں بیٹھے ہوئے ہیں ۔
سمندر کی تہہ میں مگر مچھ ہیں اور وہ لوگ جو یہ سمجھ رہے ہیں کہ ساری قوم کو بے وقوف بنا رہے ہیں میرے خیال میں وہ اپنے آپ کو بے وقوف بنا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے افسوس ہوا کہ میں لندن میں تھا تواسپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ میرا دوہرا معیار ہے ۔ ایاز صادق صاحب نواز شریف سے پوچھو میرا کیا سٹینڈرڈ ہے آپ دو نمبر اسپیکر ہیں ۔ نواز شریف میرے نخرے اٹھایا کرتا تھا میں نے کبھی مالیشیے کا کردار ادا نہیں کیا ۔آپ کہہ رہے ہیں کہ میں نے ساؤتھ افریقہ کے ویزے کے لئے آپ کو کہا ۔ میں اسمبلی کا وہ ممبر ہوں جس کو امریکہ نے جہاز سے دو مرتبہ اتارا ۔ میں امریکہ نہیں جا رہا تھا ، اگر یہ کسی اور ملک کے ممبر پارلیمنٹ کے ساتھ ہوتا کہ جہاز روک کے اسے آف لوڈ کیا جاتا تو وہ قیامت لے آتے ۔ امریکن معافی مانگنے کے لئے تیار ہیں لیکن میں نے کہا نہیں آپ آفیشل اسٹیٹ مینٹ دیں ۔ امریکی خارجہ آفس مجھ سے معافی مانگے کہ انہوں نے میرے ساتھ زیادتی کی ہے لیکن اس سے ایاز صادق کو کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ ہر قائمہ کمیٹی کی کمیٹیاں ہوتی ہیں کوئی افریقہ میں ہوتا ہے اور کوئی لندن میں ہوتا ہے ،
میں قائمہ کمیٹی افریقہ میں تھا اور ایاز صادق کے لئے عرض ہے کہ انہوں نے مجھے ٹور میں نام ڈالا تھا اور ٹکٹ بھی بھیجی تھی ۔ شکر ہے خدا کا کہ میں نہیں گیا شاید چلا ہی جاتا لیکن میں مصروف تھا ۔ جس ملک کا سپیکر اتنا چھوٹا ہو جو خانہ نمبر دو سے خانہ نمبر ایک میں گیا ہو اور وہ سمجھتا ہے کہ جمہوریت اس سے زندہ رہے گی ۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس جمہوریت کو جتنا نقصان ایاز صادق جیسے نا اہل اسپیکر نے پہنچایا ہے شاید ہی کسی اور نے پہنچایا ہے ۔ کچھ ہیں وہاں موت کے کنویں کے آگے ناچنے والے تین چار آدمی لیکن اس سے نواز شریف کی عزت میں کوئی فرق نہیں پڑا اور نواز شریف نے پورا جو زور دیا ہوا ہے ۔ اس ملک میں کوئی ایسا شخص نہیں ہے جو یہ ماننے کے لئے تیار نہیں کہ لندن فلیٹ حرام کے پیسے سے نہیں بنے ۔وہ کیس جیتے یا ہاریں ، سپریم کورٹ ہمارے حق میں فیصلہ کرے یا ان کے حق میں لیکن عوام کی عدالت میں نواز شریف کیس ہار چکا ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ ہم ابھی لاہور آئے ہیں اور جو لاہور کی حالت ہے میں سمجھتا ہوں کہ پرانا لاہور شہباز شریف کے لاہور سے کئی درجے بہتر تھا اور سڑکوں کی ترقی سے دوسرے ممالک میں بھی بہت ہے لیکن اصل مسئلہ قوم کی معیشت کا ہے جنہیں 75بلین کا مقروض بنا دیا گیا ہے ۔ 25ہزار ارب لوکل بینکوں کے دینے ہیں ۔ 700بلین 680پرائیویٹ پاور پلانٹس کا ہے ۔ ساری قوم کو بے وقوف بنانے کے لئے اگر یہ سمجھے ہیں کہ وہ جیت گئے ہیں تو بلکل نہیں اگر کوئی عوام کی عدالت میں ہارا ہوا آدمی یہ سمجھ رہا ہے کہ اس نے اقتدار بچا لیا ہے تو جس ذلت اور رسوائی سے یہ اقتدار بچا ہے اس سے نہ بچتا تو نواز شریف کی زیادہ عزت ہوتی ۔ انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف نے بڑا باعزت وقت گزارا ہے اور ساری قوم ان کو یاد رکھے گی وہ شہیدوں کا خاندان ہے ۔ آج بھارت نے ایک بس پر حملہ کیا ہے جس میں 10افراد شہید ہوئے ہیں تو بھارت نے یہ کیوں سڑکوں پر حملے کیے ہیں کیونکہ پاکستان کے اندر جو بھارتی ایجنٹ ہیں وہ جنرل راحیل شریف نے کافی حد تک ختم کیے ہیں ۔کافی حد تک جب را کے ایجنٹ ختم ہوئے تو بھارت نے لاہور ، کشمیر اور دوسری سرحدوں کا رخ کیا ہے
لیکن بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ اگر اس نے پاکستان سے پنگا لیا تو نہ گھاس اگے کی نہ مندروں میں گھنٹیاں بجیں گی ۔ہمارے پاس پاکستان کے علاوہ کچھ نہیں ہے اور جو انٹرنیشنل پاور سی پیک کی وجہ سے ہمیں نشانہ بنانا چاہتی ہیں وہ ساری زندگی پچھتائیں گی ۔ ہم ایک زندہ قوم ہیں اور 20کروڑ عوام پاکستان پر جان دینے کے لئے تیار ہیں اور اگر پاکستان کی سرحدوں کو چھیڑا گیا تو ملکی صورتحال بلکل مختلف ہو گی ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آصف زرداری راحیل شریف کے دوران نہیںآئے ، یہ ان کو پتہ چلے گا ، گو انہوں نے ڈاکٹر عاصم اور دوسرے لوگوں کے معاملے پر نواز شریف سے بہتر ڈیل کی ۔ انہون نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ میں ہوں سب ٹھیک چل رہا ہے ۔ اگر عمران خان بھی نہ ہو تو کیا آپ سمجھتے ہیں کہ فضل الرحمن اپوزیشن کرے گا ۔
یہ آپ کے سارے چینل بے کار ہو جائیں اگر عمران خان اور شیخ رشید نہ ہو تو ۔ اپوزیشن کا نام ہی مٹ جائے اس ملک سے اور جو اپوزیشن زندہ ہے وہ دو آدمیوں کی وجہ سے زندہ ہے باقی لوگ نواز شریف کے ہاتھ کی گھڑی اور ہاتھ کی چھڑی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر پیسے قطری شہزادے کے ہی ماننے ہیں تو میرے خیال میں اس ملک میں کرپشن کی کھلی چھٹی ہونی چاہیے ۔ جب میں ٹرمپ کی بات کرتا تھا تو ٹرمپ کا نام لوگوں نے شیخ رشید رکھ دیا ۔ میں آج بھی کہتا ہوں کہ مجھے امید ہے کہ سپریم کورٹ میں ثبوت بھی آئیں گے ، نواز شریف کے سیاسی تابوت بھی آئیں گے ، سیاسی کفن بھی ہو گا اور سیاسی طور پر وہ دفن بھی ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ دسمبر تک بہتری آئے گی ، 15دن پہلے اور 15دن بعد کی ہمیشہ اپیل کرتا ہوں کہ اتنی چھوٹ دیں کیونکہ مامسٹ نہیں ہوں ۔
ان سے حکومت نہیں چل رہی لیکن زد کیے بیٹھے ہیں اور زد کا انجام خوفناک حادثہ بھی ہو سکتا ہے ۔گورنر سندھ کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو اپنی حالت کا نہیں پتہ تو گورنر سندھ کی حالت کا کیا پتہ ہو ۔حلف اس لیے اٹھایا کہ ہسپتال میں اچھی سہولتیں مل جائیں ، چند دن اچھے گزریں ۔ پیپلز پارٹی کے حوالے سے سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے تین مطالبات بلکل نارمل ہیں ۔ وزیر خارجہ مقرر کریں یا نہ کریں یہ اس کا کام ہے آپ مامے لگتے ہیں ۔ رانا ثناء اللہ کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس ملک میں نواز شریف کے بعد ہر شخص کو کھلی چھٹی ہونی چاہیے یہ ملک اگر کرپٹ لوگوں کو نہیں پکڑے گا تو چھوٹے مجرموں کو پکڑے کا کوئی فائدہ نہیں ۔ ایسے لوگوں کر پکڑنے والوں پر بھی لعنت ہے ۔