منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

65کی جنگ میں جنرل راحیل شریف کے بھائی شبیر شریف شہید کو ستارہ امتیاز سے کیوں نوازا گیا ؟

datetime 23  ‬‮نومبر‬‮  2016 |

اسلام آباد (ایکسکلوژو رپورٹ )خاک اور خون میں میں اٹے قافلوں میں ہجرت کرکے آنے والے ہمارے بزرگوں کی میراث سرزمین پاکستان وہ زرخیز زمین ہے جہاں کی مائوں نے ایسے جانباز سپوت پیدا کئے جن کی مثال رہتی دنیاتک قائم و دائم رہے گی۔ خواہ وہ کوئی شعبہ ہو ، اسلامی جمہوریہ پاکستان کبھی بھی بنجر نہیں رہا ۔ اس دنیائے آب و گل میں جتنے بھی ممالک موجود ہیں پاکستان نے ان سب پر واضح کیا کہ ہم وہ قوم ہیں جسے اپنا وقار دنیا میں سب سے زیادہ عزیز ہے ۔ اور پھر جب بات ہو افواج پاکستان کی تو یہ بات دنیا مانتی ہے کہ وطن عزیز پر ہر آن قربان ہونے کیلئے تیار رہنے والے پاکستان کے سپوت دنیا کے بہترین سپاہی ہیں۔
پاکستان پر کئی بار دشمنوں نے بری نظر ڈالی، ہمیں نیچا دکھانے کی کوشش کی مگر سب پر اچھے سے واضح ہو گیاکہ ہم وہ لوہے کا چنا ہیں جو آسانی سے کسی کا تر نوالہ نہیں بن سکتے ۔ حریت اور آزادی سےپیا ر ہمیں ہمارے خون میں ملا ہے ۔ کئی سو برس ہمارے ساتھ رہنے والی اور اکھنڈ بھارت کا نعرہ جپنے والی ہندو قوم جسے آج بھی پاکستان ہضم نہیں ہو سکا، اس نے کئی بار پاکستان کی خود مختاری اور آزادی پر حملہ کرتے ہوئے ہماری پشت میں خنجر گھونپنے کی کوشش کی مگر شاید وہ جانتی نہیں تھی کہ افواج پاکستان ہر دم ہر آن چوکس رہتی ہیں ۔ اسی شیر دل فوج کے موجودہ سربراہ جنرل راحیل شریف کے بھائی شبیر شریف شہید کے نام سے سب واقف ہیں ،انہیں 1965ءکی پاک بھارت جنگ میں تیسرے بڑے فوجی اعزاز ستارہ جرات سے نوازا گیا۔شبیر شریف کو یہ فوجی اعزاز ایسے کارنامے پر ملا تھا جسے جان کر آپ بھی ان کی بہادری کی داد دیں گے ۔ہوا کچھ یوں کہ 1965میں لیفٹیننٹ شبیر شریف دشمن کے نرغے میں رہ جانے والی پاکستانی فوجی گاڑی کو دو جانباز ساتھیوں کے ہمراہ دشمن کی برستی ہوئی گولیوں سے نکال کر لے آئے ۔شبیر شریف کو اسی وجہ سے ستارہ جرات سے نوازا گیا ۔واضح رہے کہ انہیں شبیر شریف کو 71کی جنگ میں ان کی بے مثال شجاعت کی بنا پر پاکستان کے سب سے بڑے فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…