لاہور ( این این آئی) مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی میاں عرفان دولتانہ نے کہا ہے کہ عمومی طور پر کمبائنڈ سائیکل پلانٹ36ماہ میں لگتاہے لیکن1223 میگا واٹ استعداد کا حامل بلوکی پاور پلانٹ 27ماہ کی مدت میں لگایاجارہا ہے جس کے اوپن سائیکل سے کل پیداوار کی دو تہائی بجلی ستمبر2017ء میں پیدا ہونا شروع ہو جائیگی۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ 2018ء کے آخر تک ملک میں اضافی بجلی میسر ہوگی ٗ2015ء میں بہتر پالیسیوں کی بدولت 93.4 فیصد ریکوری کی گئی ‘
جس سے اربوں روپے کا فائدہ ہوا، اسی طرح لائن لاسز جو ہمیشہ 19 فیصد سے زیادہ رہے ٗ 18فیصد تک آگئے۔انہوں نے بتایا کہ اگر بہترمنصوبہ بندی کے ذریعے سرکلر ڈیٹ کو کنٹرول نہ کیا جاتا تو اس وقت سرکلر ڈیٹ پھر 500ارب روپے سے زیادہ ہوتا ‘علاوہ ازیں پی ایس او اور آئی پی پیز کو بھی ادائیگیاں یقینی بنائی گئیں جس سے پاور سیکٹر کو فیول کے مسائل ختم ہو گئے‘ ماضی میں یہ تصور تھا کہ 15ہزار میگاواٹ سے زیادہ ملک میں بجلی پیدا نہیں کی جا سکتی ،اس کے برعکس 2015ء میں بجلی کی پیداوار 16866 میگاواٹ جبکہ 2016ء میں 17340 میگاواٹ تک پہنچ گئی،ملک میں 1994ء سے 2013ء تک 8756میگاواٹ بجلی کے پرائیویٹ سیکٹر میں آئی پی پیز لگے جبکہ صرف 2015ء میں 12113میگاواٹ کے پرائیویٹ سیکٹر میں منصوبوں کی حوصلہ افزائی کی گئی، جونئے پاور پلانٹ سسٹم میں آرہے ہیں ان سے زیادہ موثر پلانٹ دنیا میں کہیں نہیں۔
2018ء کے آخر تک ملک میں اضافی بجلی میسر ہوگی ‘ عرفان دولتانہ
23
نومبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں