کابل(آئی این پی)افغان حکومت نے ایک بار پھر ایران پر طالبان عسکریت پسندوں کی مدد کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کی طرف سے طالبان شدت پسندوں کو اسلحہ اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کی جا رہی ہے جس کی مدد سے انہوں نے ملک میں حال میں کئی بڑی دہشت گردی کی کارروائیاں کی ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغان صوبہ فرحکے گورنر آصف ننگ نے کابل میں ایک ٹی وی چینل کودیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ایران تحریک طالبان کے جنگجوں کی اپنے ملک میں قائم کیمپوں میں عسکری تربیت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں اسلحہ اور لاجسٹک سپورٹ مہیا کررہا ہے۔جرمن ریڈیو نے طالبات دورکے ایک سابق سفارت کار کا بیان نقل کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ماضی میں افغان حکومت پاکستان پر طالبان کی مدد کا الزام عاید کرتی رہی ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ کابل نے ایران کے خلاف کھل کر اپنے موقف کا اظہار کیا ہے۔افغان طالبان کے امیر ملا ذبیح اللہ نے ایک بیان میں انکشاف کیا تھا کہ طالبان اور ایران کے درمیان تعلقات اور رابطے موجود ہیں۔ طالبان کمانڈر کا بیان اس بات کا ثبوت ہے کہ ایران خطے میں دہشت گردوں کی مدد اور مسلح معاونت میں ملوث ہے۔دوسری جانب ایران نے افغان گورنر کے الزامات کی سختی سے تردید کی ہے اور کہا ہے کہ اس قسم کے الزامات سے افغانستان ایران باہمی تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں۔