پشاور(این این آئی)چینی سرمایہ کاروں نے خیبر پختونخوا کے معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کرنے میں اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے۔ بدھ کے روز خیبر پختونخوا کے دورے پر آئے ہوئے چائنہ اوورسیز انوسٹمنٹ یونین (COIU)کے ایک 18رکنی وفد نے یونین کے صدر مسڑ چند کی سربراہی میں محکمہ معدنیات خیبر پختونخوا کے سیکرٹری سید عبدالجبار شاہ اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقات کی جس میں خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے چیف ایگزیکٹیو نظیر اعوان ، ڈائریکٹر پلاننگ معدنیات سید بلال خسرو، ڈی جی معدنیات فضل واحد و دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔ملاقات میں چینی وفد نے صوبہ میں مختلف اقسام کی معدنی ذخائر اور سرمایہ کاری کے امکانات کے بارے میں معلومات حاصل کیں جبکہ اس موقع پر ڈائریکٹر پلاننگ معدنیات سید بلال خسرو نے چینی وفد کو صوبے میں موجود قیمتی معدنیات میں سرمایہ کاری کے حوالے سے دی جانے والی ترغیبات اور امکانات کے بارے میں تفصیلی طور پر بریف کیا۔ ڈائریکٹر پلاننگ بلال خسرو نے چینی سرمایہ کاروں کو بتایا کہ صوبے کی معد نی سیکٹر میں سمال ، میڈیم اور لارج سائز مائننگ کے متعدد شعبوں میں صوبائی حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کو ترغیبی سہولیات فراہم کررہی ہے اور خصوصی طور پر سی پیک کے منصوبے کے تناظر میں چینی سرمایہ کاروں کیلئے صوبے کی معدنی سیکٹر کے مختلف شعبوں یعنی گرینائٹ، ماربل،گولڈ و دیگر اعلیٰ اقسام کے معدنیات میں سرمایہ کاری کے وسیع امکانات موجود ہیں اور یہ امر صوبے کیلئے خوشی کا باعث ہو گا کہ ہمارا دوست ملک چین صوبے میں اپنا سرمایہ لگائے اور ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔انہوں نے بتایا کہ سی پیک کے انوسٹمنٹ پلان میں صوبے کا معدنی سیکٹرپہلی ترجیح کے طور پر ابھر رہا ہے اور صوبے میں اسی شعبے کو ترقی و فروغ دے رہے ہیں جس میں بیرونی سرمایہ کاری کا ایک اہم کردار ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم منرل سیکٹر میں ٹیکنالوجی کے تبادلے ، براہ راست سرمایہ کاری ، شراکت داری یا دیگر ممکنہ ذرائع سے سرمایہ کاری کرنے کیلئے چینی سرمایہ کاروں کو صوبے میں خوش آمدید کہیں گے اور امید ہے کہ اس اقدام سے دونوں ممالک کی دیرینہ دوستی مزید مضبوط ہو جائے گی اور صوبے کی معاشی ترقی کا سبب بنے گی۔چینی وفد نے انڈس گولڈ سمال پراجیکٹس و دیگر معدنی شعبوں کی سرمایہ کاری میں اپنی گہری دلچسپی ظاہر کی اور کہا کہ خیبر پختونخوا میں سرمایہ کاری کیلئے ماحول انتہائی سازگار ہے اور یہاں پر سرمایہ کاری کیلئے فراہم کی جانے والی پرکشش ترغیبات سے فائد ہ اٹھایا جائے گا۔اس ضمن میں دونوں فریقین مفاہمت کی ایک یاداشت پر بھی متفق ہوئے جس کی رو سے معدنیات کے شعبے کو پاک چین راہداری منصوبے کے تناظر میں مستقبل قریب میں اہم ترین حیثیت دی جانے کا عندیہ دیا گیا۔ مفاہمت پرعنقریب دستخط کئے جائیں گے۔