اسلام آباد( آن لائن ) حکومت نے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ماردیا۔صارفین سے روزمرہ استعمال کی اشیاء پر 105 ارب اضافی سیلز ٹیکس وصول کیا گیا۔ پیٹرولیم مصنوعات، چینی، پرفیومز، کاسمیٹکس اور الیکٹرک مصنوعات عوام کو مہنگی پڑیں۔مہنگائی میں کمی کے حکومتی دعوے بڑے تھے مگر حقیقت کچھ اورہے۔ سرکاری دستاویز کے مطابق سال 2015 اور 2016 میں ڈومیسٹک سیلز ٹیکس کی مد میں 640 ارب روپے وصول کیے گئے جو اس سے پچھلے سال سے 105 ارب روپے زیادہ ہیں۔ اس دوران پیٹرولیم مصنوعات پر 27 ارب، بجلی پر 13 ارب، سیمنٹ پر 5 ارب اور چینی پر ساڑھے چار ارب اضافی سیلز ٹیکس وصول کیا گیا۔سگریٹس پر 2 ارب 77 کروڑ، منرل واٹر، مشروبات پر چار ارب روپے زیادہ ٹیکسز اکٹھے کیے گئے۔ گارمنٹس، پرفیومز، کاسمیٹکس، کریمز، پیپربورڈ، پینٹس، ایل پی جی گیس، آٹو پارٹس، ڈیپ فریزنز، بیکری اور پلاسٹک کی مصنوعات بھی صارفین پر بھاری پڑے۔جنریٹرز اور یو پی ایس پر سیلز ٹیکس میں 151 فیصد، کوئلہ 112 فیصد، سریمک ٹائلز پر 86 فیصد، جبکہ مکینکل مشینری پر بھی 72 فیصد اضافی ٹیکس کی وصولی کی گئی۔