قاہرہ(این این آئی)مصری پاؤنڈ کی قدر میں مزید کمی واقع ہوگئی ہے اور بنکوں میں ایک ڈالر سولہ پاؤنڈز میں بکتارہا،میڈیارپورٹس کے مطابق مصر کے مرکزی بنک نے تین روز قبل ایک ڈالر کی قیمت 13 پاؤنڈز مقرر کی تھی لیکن گزشتہ روز بنک امریکی کرنسی 16 پاؤنڈز میں فروخت کررہے تھے اور ساڑھے 15 پاؤنڈز میں خرید کررہے تھے۔مصر کے مرکزی بنک کی جانب سے ملکی کرنسی کی قدر میں کمی کے بعد گزشتہ روز پہلا کاروباری دن تھا۔اس سے پہلے ایک ڈالر 8.8 مصری پاؤنڈز میں بکتا رہا تھا۔
مصر نے اپنی کرنسی کی قدر میں اڑتالیس فی صد کمی کردی تھی اور اس اعلان کے چند گھنٹے کے بعد ہی مارکیٹ میں ایندھن کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوگیاتھا۔مصری بنک نے یہ اقدام عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطالبے پر کیا تھا تاکہ اس سے آیندہ تین سال کے دوران ملک کی بیمار معیشت کو سنبھالا دینے کے لیے بارہ ارب ڈالرز کا قرضہ حاصل کیا جاسکے۔گذشتہ ہفتے بلیک مارکیٹ میں ایک ڈالر اٹھارہ مصری پاؤنڈ تک فروخت ہوتا رہا رہا تھا۔
یہ پہلے ہی پیشین گوئی کی گئی تھی کہ مصری پاؤنڈ کی قیمت میں کمی کے بعد روزمرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوجائے گا اور اس سے صدر عبدالفتاح السیسی کی حکومت پر دباؤ میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔مصر کے مرکزی بنک نے شرح سود میں بھی تین فی صد پوائنٹس کا اضافہ کردیا تھا۔بنک کا کہنا تھا کہ یہ اقدام حکومت کے اصلاحاتی پروگرام کا حصہ ہے اور یہ غیر سرکاری یا کرنسی کی بلیک مارکیٹ کے خاتمے کے لیے کیا گیا ہے۔اس طرح کے اقدامات سے مصری معیشت کو موجودہ درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تقویت ملے گی اور شرح نمو کے حصول میں بھی مدد ملے گی۔