بیجنگ(آئی این پی ) مشرقی چین کے صوبے جیانگسو کے شہر زو زؤ سے تعلق رکھنے والے ایک آٹھ سالہ بچے نے اپنے والد کیلئے ایثار ومحبت کی انوکھی مثال قائم کر دی ۔ چینی ذرائع ابلاغ کے مطابق مشرقی چین کے صوبے جیانگسو کے شہر زوزؤ سے تعلق رکھنے والے 8 سالہ کاؤ یِنپنگ کے والد خون کے سرطان میں مبتلا ہو گئے اور ڈاکٹروں نے بتا یا کہ ان کی جان بچانے لیے ہیماٹوپوئٹک اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ کی ضرورت ہے۔بدقسمتی سے چین کے ’میرو ڈونر پروگرام‘ سے ہڈیوں کا گودا عطیہ کرنے کے لیے کوئی مناسب ڈونر نہیں ملا، کاؤ کے دادا اور دادی گودا عطیہ کرسکتے تھے لیکن ان کی عمر زیادہ ہونے کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں ہوسکا۔ایسے میں صرف کاؤ ہی تھا جو گودا عطیہ کرکے اپنے والد کی جان بچاسکتا تھا، جس کی عمر گودا عطیہ کرنے کے مطابق تو نہیں تھی لیکن کوئی اور راستہ نہ ہونے کی وجہ سے انہیں اس کی اجازت دے دی گئی، تاہم ڈاکٹروں کی جانب سے یہ وضاحت بھی کردی گئی کہ کاؤ کو ہڈی کا گودا عطیہ کرنے کے لیے اپنا وزن 45 کلو گرام تک کرنا ہوگا۔ان تمام شرائط کے بعد بھی جب کاؤ سے پوچھا گیا کہ وہ ٹرانسپلانٹ کے تکلیف دہ عمل سے گزرنا چاہتا ہے تو اس نے فوراً رضا مندی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر حال میں اپنے والد کو زندگی دینا چاہتا ہے، جیسے انہوں نے اسے زندگی دی تا ہم کاؤ کو وزن پورا کرنے کا کہا گیا ،کاؤ نے 2 ماہ میں اچھی خوراک کے ساتھ ساتھ اپنی کھیلوں کی سرگرمیوں اور کسی بیماری سے بچنے لیے اپنے بیمار دوستوں تک سے ملنا بھی چھوڑ دیااور ناممکن کو ممکن کر دکھایا ، کاؤ نے 6 جولائی کو اپنے والد کو ٹرانسپلانٹیشن کے ذریعے ہڈیوں کا گودا عطیہ کیا، جس کے بعد ان کے والد کو نئی زندگی مل گئی۔