بدھ‬‮ ، 30 اپریل‬‮ 2025 

’’‘ اٹلی میں مساجد کی بندش ۔۔۔! مسلمانوں نے نمازجمعہ کہاں ادا کیا ؟ جان کر آپ یقین نہیں کریں گے

datetime 22  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

روم(آئی این پی)’’انتہائی افسوسناک خبر ‘‘اٹلی میں مساجد کی بندش ۔۔۔!مسلمانوں نے نمازجمعہ کہاں ادا کیا ؟ جان کر آپ یقین نہیں کریں گے ،اٹلی میں غیر رجسٹرڈ مساجد کو بند کرنے کے خلاف مسلمانوں نے احتجاج کیا اور سڑکوں، گرین بیلٹس اور سبزہ زاروں میں جائے نماز بچھا کر صفیں بنائیں اور نماز جمعہ ادا کی۔ نماز کے لیے آنے والے افراد نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن میں “امن” اور “ہماری مساجد کھول دو” کے نعرے درج تھے۔ ایک اندازے کے مطابق اٹلی میں 16 لاکھ مسلمان رہتے ہیں جن میں سے اکثر پرائیوٹ عمارتوں کو سرکاری اجازت کے بغیر مسجد کا درجہ دیا ہے۔ یورپ میں حالیہ دہشت گرد حملوں کے بعد اٹلی کی حکومت نے ایسی تمام غیر رجسٹرڈ مساجد کو بند کرا دیا ہے
دوسری جانب اٹلی میں مسجدوں کی کمی بڑا مسئلہ بن گئی ، اٹلی میں16لاکھ مسلمانوں کےلئے صرف 8 مسجدیں ہیں، دوسری طرف بلجیم وزیر کو خوف لاحق ہے کہ یور پ میں بہت جلد مسلمانوں کی تعداد عیسائیوں سے زیادہ ہوجائے گی۔برطانوی اخبار” دی سن“ کے مطابق بلجیم وزیر نے دعوی کیا ہے مسلمانوں کی تعداد یورپ میں عیسائیوں سے زیادہ ہوجائے گی، یورپی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کوین گرین نے کہا کہ یورپی یونین کو اس بات کا ابھی احساس نہ ہو مگر یہ حقیقت ہے کہ مسلمانوں کی تعداد زیادہ ہو جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ بلجیم میں 6سے7لاکھ مسلمان آباد ہیں ۔دوسری طرف ایک اور میڈیا رپورٹ کے مطابق اٹلی میں ایک عشاریہ 6 ملین آبادی کے ملک میں8مسجدیں ہیں،فرانس جہاں مسلمانوں کی آبادی اٹلی سے تین سے چار گنا زیادہ ہے وہاں مسجدوں کی تعداد2200ہے ،فرانس کا سیکولر آئین ریاست کو کسی بھی عبادت کی عمارت کو تعمیر کرنے سے منع کرتا ہے۔برطانیہ میں جہاں مسلمانوں کی آبادی28لاکھ کے قریب ہے اور یہ آبادی اٹلی کے مقابلے میں دگنی ہے وہاں مسجدوں کی تعداد 1500ہے۔پاڈوایونیورسٹی کے محقق اور اٹلی کی مساجد کتاب کے مصنف کے مطابق اٹلی میں مساجد کے علاوہ 800 ثقافتی مراکز اور مصلح خانے ہیں جنہیں رسمی طور پر عبادت کےلئے استعمال کیا جاتا ہے۔اٹلی میں اکثر مسلمان گیراج،تہہ خانے اور گوداموں کو عبادت کےلئے استعمال کرتے ہیں۔اٹلی میںمساجد کی کمی کے کئی عوامل میں پہلی وجہ یہ ہے کہ اٹلی میںاسلام کوباضابطہ طور پر ایک مذہب کے طور پر تسلیم نہیں کیا جاتا جیسا کہ رومن کیتھولک چرچ کو تسلیم کیا جاتا ہے۔اگراٹلی میںعوام کی طرف سے مسجدوں کے فنڈز اکھٹے بھی کرلیے جائیں تو مسجدوں کو کھولنے کیلئے حکام کی طرف سے اجازت ملنا بہت مشکل ہےاور اکثر مقامی کمیونیٹیز کی طرف سے مسجد کی تعمیر کی مخالفت سامنے آجاتی ہے۔تاہم مذہبی مقامات کی تعمیر کے سلسلے میں اٹلی کے مسلمان بیرونی دنیا کے مسلمان ممالک کی طرف سے فنڈنگ پر انحصار کرتے ہیں جن کی مثالیں روم میں مسجد کی تعمیر میں سعودی عرب اور کئی دیگر مذہبی اداروں کی تعمیر میں قطر کی طرف سے فنڈنگ سامنے ہے۔تاہم انتہاپسندی کے خدشے کے پیش نظر عبادت گاہوں کےلئے بیرونی فنڈنگ کی حوصلہ شکنی کی جارہی ہے۔اٹلی کے باشندے زیادہ تر کیتھولک کے پیروکار ہیں ،تاہم چالیس لاکھ آبادی کسی مذہب سے تعلق نہیں رکھتی۔جنوری 2016تک، وزارت داخلہ کے مطابق اٹلی میں 50لاکھ تارکین وطن آباد ہیں جو اٹلی کی مجموعی آبادی کا 8عشاریہ4فی صد ہیں۔اٹلی میں ہر تین میں سے ایک تارکین وطن مسلمان ہے جو مجموعی آبادی کا 2اعشاریہ 6فی صد ہے۔ تاہم2030میں اس میں دگنا اضافہ ہوجائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27فروری 2019ء


یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…