اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سمندری طوفان ہائیما فلپائن کے جنوبی ساحلی علاقوں سے ٹکرا گیا، ساحلی علاقوں سے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔سمندری طوفان 140 میل فی گھنٹہ رفتار کی ہواوں اور موسلا دھار بارش کے ساتھ فلپائن کے ساحلوں سے ٹکرایا، کئی گھروں کی چھتیں اڑگئیں، متاثرہ علاقوں سے بجلی غائب ہوگئی، درجہ پانچ کے طوفان کی وارننگ پر متاثرہ علاقوں میں اسکول بند کردیے گئے تھے۔اس کے علاوہ ماہی گیروں اور سمندری سفر پر پابندی ہے، متعدد پروازیں بھی منسوخ کی گئیں، طوفان ہائیما کو 2013 کے طوفان ہیان جیسا تباہ کن بتایا جارہا ہے، جس میں 6 ہزار افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ امریکہ کی جنوبی اوروسطی ریاستوں میں طوفان کے باعث گزشتہ دنوں بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہوئیں تھیں۔ جس میں 43افرادہلاک جبکہ کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی،طوفان کی وجہ سے امریکابھرمیں ایک ہزارسیزائدپروازیں منسوخ ہوگئیں۔امریکا کی جنوبی اور وسطی ریاستیں طوفان اور سیلاب سے بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلس میں طوفانی بگولوں اور اس سے ہونے والے مختلف حادثات میں کم از کم 11افراد ہلاک ہوئے۔ٹیکساس کے گورنر نے ڈیلس سمیت چار کاؤ نٹیز کو آفت زدہ قرار دے دیا۔گارلینڈ کے علاقے میں ہوا کا بگولا 8افراد کو اڑا لے گیا۔ ریاست مسی سپی میں خراب موسم کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 10ہو گئی۔ریاست ٹینیسی میں 6افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ الاباماکی کاؤ نٹی کافی میں طوفان کے بعدلاپتاہونے والے شخص کی لاش مل گئی۔آرکنساس ، لوزیانا اور مسی سپی میں بھی ہوا کے بگولوں نے تباہی مچائی ،خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ الینوائے اور مزوری میں 11 افراد پانی کے ریلوں میں بہہ گئے۔ مزوری میں 2بچوں سمیت 5افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔ریاست الاباما میں سیلاب کے باعث معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ادھر محکمہ موسمیات نے نیو میکسیکو، اوکلاہوما اور کنساس میں برفانی طوفان کی پیش گوئی کی ہے۔ اس دوران دو فٹ تک برف پڑسکتی ہے۔نیو میکسیکو کے گورنر نے ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔ اوکلاہوما میں کئی ہائی ویز برف باری کے باعث بند ہوگئی ہیں۔ خراب موسم کے باعث امریکا بھر میں ہزاروں پروازیں منسوخ کردی گئیں۔ بیشتر کا تعلق ڈیلس سے بتایا گیا ہے
’’امریکہ میں بڑے پیمانے پر تباہی ‘‘ پروازیں منسوخ۔۔ہنگامی صورتحال ۔۔ ایمرجنسی نافذ
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں