ملتان /اسلام آباد(این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کا کرپشن پر جواب نہ دینا غیر جمہوری رویہ ہے ٗملک میں کسی سطح پر انصاف نہیں ٗکرپٹ حکمرانوں کے خلاف احتجاج عوام کا جمہوری حق ہے ٗدو نومبر کو پاکستان کے مستقبل کی جنگ ہے ٗنواز شریف استعفیٰ دینگے یا پھر خود کو احتساب کیلئے پیش کرینگے ۔ملتان میں ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نواز شریف کے ساتھ لوگ جمہوریت نہیں بلکہ اپنی کرپشن بچانے کیلئے کھڑے ہیں ۔’’کرپٹ مافیا ایک طرف اور ملک کو بچانے والے ایک طرف ہیں ‘‘۔عمران خان نے کہا کہ انصاف کیلئے سڑکوں پر آنا اور جواب مانگنا جمہوری عمل ہے ، ’’یہ آپکی جنگ ہے ، سب کو اسلام آبا دآنے کی دعوت دیتا ہوں ‘‘۔وزیر اعظم جب چوری کرتا ہے تو اداروں کو تباہ کرتاہے ٗ آپکا فرض ہے کہ کرپٹ حکمرانوں کے خلاف سڑکوں پر نکلیں اور کہیں کہ جواب دو اور اگر جواب نہیں دینا تو استعفیٰ دو ۔نواز شریف نے ملکی اداروں کوتباہ کر دیا ، میٹرو کی کرپشن سے ہزاروں سکول بنائے جاسکتے تھے اور لوگوں کو پینے کا صاف پانی مل سکتاتھا ٗپنجاب کے ترقیاتی فنڈز کا 55 فیصد حصہ صرف لاہور پر حرچ ہو رہا ہے ۔’’کرپٹ حکمران وہ منصوبے بناتے ہیں جن میں کرپشن ہو سکے ۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ نیب اور ایف بی آرصحیح کا م نہیں کر رہی کیونکہ اگر ادارے کام کر رہے ہوتے وزیرا عظم کی جرات نہیں تھی کرپشن کرنے کی ، غریب ملکوں میں ادارے کمزور ہوتے ہیں اور کرپشن عروج پر ہوتی ہے ، پاکستان قرضوں میں ڈوب رہا ہے ۔نواز شریف سب سے بڑا ٹیکس چور ہے جو نہ زرداری کو پکڑ سکتا ہے اور نہ اس کا پیسہ واپس لا سکتا ہے ،’’اوپر سے نیچے تک سارا نظام کرپٹ کرتا ہے ۔اگر حکومت نے روکنے کی کوشش کی تو ہم رکیں گے نہیں کیونکہ اب کی تحریک انصاف دھرنے والے نہیں ، ڈنڈا چلانے کی کوشش کی گئی تو رد عمل سے اپکو نقصان ہو گا ۔ ’’احتساب تحریک کیلئے پورا زور لگائیں گے ۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے اپیل ہے کہ جنوبی پنجاب کے وکلاء کو انکے حقوق دیے جائیں ، جج جبوبی پنجاب سے نہیں بنائے گئے ۔قبل ازیں ملتان روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ یہاں تو بادشاہت ہے ٗالیکشن کی امید تو ہم ان سے لگا ہی نہیں سکتیعمران خان نے کہا کہ پارٹی کا صدر منتخب ہونے کے بعد میاں نواز شریف نے اپنی تقریر میں ساری باتیں کیں تاہم کرپشن کی بات نہیں کی۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف صاحب آپ کرپشن میں پکڑے گئے ہیں، پاناما میں آپ کے خلاف ثبوت آچکے ہیں، وہ جمہوریت نہیں ہوتی جہاں پر وزیر اعظم جوابدہ نہ ہو۔ایسا تو حسنی مبارک، معمر قذافی اور صدام حسین کی آمریت میں حکومت میں ہوتا ہے کہ کرپشن میں پکڑے جائیں تو جواب نہیں دینا پڑتا جبکہ جمہوریت میں وزیر اعظم پارلیمنٹ اور عوام کو جوابدہ ہوتا ہے۔عمران خان نے کہاکہ اپنی تقریر میں نواز شریف نے ساری باتیں کیں لیکن لندن میں اپنے فلیٹس کا ذکر نہیں کیا اور ساڑھے 600 کروڑ روپے کے گھر کا تذکرہ نہیں کیا جس میں حسن شریف رہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں 13 سال کرکٹ کھیلنے اور دنیا کا بہترین آل راؤنڈر رہنے کے بعد صرف ایک کروڑ روپے کا فلیٹ لے سکا تاہم حسن نواز کے پاس کونسا پیتل سے سونا بنانے کا فارمولا آگیا جو انہوں نے چھ سات سال میں طالب علم ہوتے ہوئے ساڑھے 600 کروڑ کا گھر لے لیا۔چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ سارا پاکستان چاہتا ہے یہ منصوبہ مکمل ہو۔انہوں نے کہاکہ ن لیگ کی ڈیویلپمنٹ نواز شریف کے ذاتی اکاؤنٹ میں ہورہی ہے، ملک قرضوں کے بوجھ تلے دب گیا ہے، ن لیگ اپنی چوری بچانے کیلئے بہانے پیش کررہی ہے۔عمران خان نے کہا کہ 2018ابھی دور ہے ٗپہلے پانامالیکس کا جواب تو دے دیں،خیبرپختونخوا میں ن لیگ کی حکومت صرف ایک خواب ہی ہے اور 2013 کی طرح دھاندلی کرکے خیبرپختونخوا میں حکومت بنانا ان کی خوش فہمی ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگ اب سمجھدارہوگئے ہیں ٗسڑکوں کے افتتاح کو سمجھ چکے ہیں، نواز شریف نے چوری نہیں کی تو احتساب سے کیوں ڈر تے ہیں؟انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بچانا ہے تو کرپشن پر قابو پانا ہوگا اور کرپشن پر قابو پانے کیلئے نواز شریف کا احتساب ضروری ہے۔اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے دھرنے کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ 2نومبر کو اسلام آباد میں انسانوں کا سمندر ہوگا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں