اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے پیپلز پارٹی، جے یو آئی اور دیگر جماعتوں کی مخالفت کے بعد 22ویں آئینی ترمیم لانے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔
حکومت نے سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لئے آئین مں ترمیم کا فیصلہ کیا تھا جس کے تحت انتخابی عمل خفیہ کے بجائے ’شو آف ہینڈ‘ کے ذریعے کرانا تھا۔ حکومت نے پیپلز پارٹی، جے یو آئی اور دیگر جماعتوں کی مخالفت کے بعد 22 آئینی ترمیم لانے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔ قومی اسمبلی کے ہونے والے اجلاس میں آئینی ترمیم کا مسودہ پیش نہیں کیا جائے گا۔