لاہور(این این آئی ) چیرمین پنجاب آئی ٹی بورڈ ڈاکٹر عمر سیف نے لاہور میں اُبر ٹیکسی کے بعد اُبر رکشا سروس کا بھی افتتاح کر دیا ۔ اس سلسلے میں ارفع سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس سیکریٹری ایکسائز پنجاب احمد بلال، سی سی پی او کیپٹن (ر)محمدامین وینس، ڈی آئی جی آپریشن ڈاکٹرحیدر اشرف ، سی ٹی او طیب چیمہ اور مسٹر لوئک امائیڈو بھی موجود تھے۔ڈاکٹر عمر سیف نے اُبر رکشا کی سواری کر کے اس کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ انہوں نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ رکشا سروس ہر شہری کو سستی اور محفوظ ترین ٹرانسپورٹ فراہم کرے گی بالخصوص ان لوگوں کو جو ٹیکسی کے بھاری اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ اُبررکشا سروس سے نہ صرف ڈارئیوروں کی آمدنی میں اضافہ ہو گا بلکہ وہ جدید ٹیکنالوجی کے فوائد بھی حاصل کر سکیں گے کیونکہ اس سروس میں ڈرائیور اور سواری دونوں کی زندگی کو محفوظ بنایا گیا ہے اور سفر سے پہلے، سفر کے دوران اورمنزل مقصود تک پہنچنے پر باقاعدہ ایس ایم ایس الرٹ و ای میل کی جاتی ہے۔جس ڈرائیور کا سابقہ ریکارڈ صاف ستھرا ہو اور وہ لائسنس یافتہ ہو اسے ہی ڈرائیور کے طور پر بھرتی کیا جاتا ہے اور اسے باقاعدہ تربیت بھی دی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ موبائل فون پراُبر کی مفت ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کی جاسکتی ہے اور نقد کے علاوہ ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ کے ذریعے بھی کرایہ ادا کیا جا سکتا ہے۔سیکریٹری ایکسائز نے اس موقع پر زور دیا کہ پرائیویٹ گاڑی کو کمرشل کرنے کے بعد ٹیکس کے حوالے سے جو مسائل پیدا ہوتے ہیں ان کو حل کرنا ضروری ہے۔ سی سی پی او نے سمارٹ ٹیکسی اور رکشا سروس کو سراہتے ہوئے کہا کہ جس طرح اس میں ٹیکنالوجی کے ذریعے شفافیت یقینی بنائی گئی ہے اور جرائم پیشہ عناصر کی بطور ڈرائیور بھرتی کے خدشے کو ختم کیا گیا ہے اس سے یہ پولیس کے لئے معاون ثابت ہو گی اورجرائم میں کمی کا باعث بنے گی۔ انہوں نے محکمہ پولیس کی طرف سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ تمام ڈرائیوروں کے کوائف پولیس کو بھی مہیا کیے جائیں۔ ڈاکٹر حیدر اشرف نے کہا کہ کتنی مفید یہ سروس ہے اس تناسب سے اس کی تشہیر نہیں کی گئی اور عام لوگوں کی اکثریت اس کے بارے میں نہیں جانتی لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ وسیع پیمانے پر آگاہی مہم چلائی جائے۔لوئک امائیڈو نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ پاکستان کے عوام کو ترقی یافتہ ممالک جیسی معیاری اور سستی ٹیکسی سروس فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت یہ سروس دنیا کے73شہروں میں کام کر رہی ہے آئے روز شہریوں کا اعتماد بڑھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سروس کے آپریشن کے دوران مقامی قوانین کی پابندی کو یقینی بنایا جاتا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور اور کراچی کے بعد پاکستان کے دیگر شہروں میں بھی یہ سروس شروع کی جائے گی۔زہیر یوسف نے کہا کہ اُبررکشا کا بنیادی کرایہ(بیس فیئر)45روپے اور اسکے بعد چار روپے فی کلومیٹر یا ایک روپے فی منٹ چارج ہو گا ۔ اس طرح یہ کافی سستا پڑتا ہے جیسا کہ اُبر رکشا کا کرایہ سمن آباد سے انار کلی تک تقریباً50روپے جبکہ ارفع ٹاور سے ریس کورس پارک کا60روپے ہو گا۔ انہوں نے سروس کی کامیابی میں ڈاکٹر عمر سیف اور پی آئی ٹی بی کی معاونت پر شکریہ ادا کیا۔