اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت نے مبینہ جاسوسی کے الزام میں گرفتار مشتبہ کبوتر کی پاکستان واپسی روکنے کیلئے اس کے پر کاٹ دئیے۔بھارتی میڈیا کے مطابق پنجاب پولیس کے ایک سینئر افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کبوتر کو حراست میں رکھنے کے باعث جانوروں کے حقوق کیلئے کام کرنے والے تنظیموں کی طرف سے تنقید کا سامنا تھا، لہذا یہ مناسب لگا کہ اسکے پر کاٹ دیے جائیں تاکہ یہ مشکوک کبوتر دوبارہ پاکستان کی طرف پرواز نہ کرسکے۔وزارت داخلہ کو ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ بھیج دی ہے جس کے ساتھ کبوتر کی ایکسرے رپورٹ بھی منسلک ہے تاہم کبوتر میں کوئی بھی مشتبہ چیز نہیں ملی۔ دوسری جانب حقوق حیوانات کیلئے کام کرنے والے ایک رضاکار گوری مولیکھی نے کبوتر کے پر کاٹنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے احمقانہ فعل قرار دیا۔واضح رہے کہ مبینہ پاکستانی کبوتر 2کو اکتوبر کو پکڑا گیا۔بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ کبوتر کے پاؤ ں کے ساتھ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف اردو میں ایک پیغام بھی بندھا تھا۔
قبل ازیں بھارت جنگی جنو ن اور پاکستان دشمنی میں حواس باختہ ہو گیا۔ تفصیل کے مطابق بھارتی ٹی وی ABP کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی حدود میں داخل ہو کر گرفتار ہونے والا پاکستانی کبوتر بھارت میں شدید تباہی کا پیغام لے کر آیا ہے۔ اے بی پی نیوز کی رپورٹ میں ہرزہ سرائی کی گئی کہ پاکستان امن و محبت کی نشانی پرندوں کو دہشتگردی اور نفرت کیلئے استعمال کر رہا ہے۔ اے بی پی ٹی وی کے مطابق بھارتی ماہرین نے گرفتار پاکستانی کبوتر کا ایکسرے بھی کیا ہے ، بھارتی ماہرین کو شک ہے کہ یہ کبوتر اپنے جسم میں کوئی ایسی چیز لئے ہوئے ہے جو بھارت میں جاسوسی کیلئے استعمال ہو رہی ہے۔ بھارتی ٹی وی کی رپورٹ میں انتہائی مضحکہ خیز دعویٰ کیا گیا کہ پاکستانی کبوتر قید میں ہو کر بھی سلاخوں کے درمیان سے ہر اس جگہ نظر رکھے ہوئے ہے جہاں ذرا بھی کوئی ہجوم ہو، بھارتی ٹی وی اے بی پی کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی کبوتر پولیس کی حراست میں ہونے کے باوجود بھی ہر چیز کا باریک بینی سے جائزہ لے رہا ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ انڈین ایکسپریس کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاک انڈیا سرحد سے 4 کلو میٹر فاصلے پر واقع گاؤں منوال میں ایک کبوتر نے مٹی اور گارے سے بنے ایک گھر میں لینڈ کیا، جس کے پاؤں پر ایک تار نما آلہ بندھا ہوا تھا۔رپورٹ کے مطابق کبوتر کے پیر سے بندھے آلے پر انگریزی میں ‘شکرگڑھ’ اور ‘نارووال’ کے الفاط کے ساتھ ساتھ اردو زبان میں بھی کوئی پیغام درج ہے، جبکہ دیا گیا ٹیلی فون نمبر پاکستان کے ڈسٹرکٹ نارروال کا معلوم ہوتا ہے۔مذکورہ گھر کے مالک کا 14 سالہ بیٹا کبوتر کے پاؤں سے بندھے اردو پیغام کو دیکھ کر تشویش میں مبتلا ہوگیا اور اس نے فوراً قریبی پولیس اسٹیشن میں اطلاع دی۔بعد ازاں کبوتر کو جانوروں کے ڈاکٹر (ویٹرنری ڈاکٹر) کے پاس لے جایا گیا جہاں اس کا ایکسرے اور طبی معائنہ کیا گیا۔انڈین ایکسپریس نے پٹھان کوٹ کے سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) راکیش کوشال کے حوالے سے بتایا ہے کہ “اگرچہ کچھ منفی بات معلوم نہیں ہوئی تاکہ کبوترکو ہم نے تحویل میں لے لیا ہے”۔
بھارت نے جاسوسی کے الزام میں گرفتار پاکستانی کبوترکے ساتھ ایکسرے کے بعد کیا ، کیا گیا؟
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں