اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) میئر کراچی وسیم اخترنے سانحہ 12 مئی میں ملوث ہونے سمیت تمام الزامات مسترد کردیئے اور عدالت میں رحم کی اپیل کردی، جج نے ریمارکس دیئے اگر وسیم اختر کو جیل نہ بھیجا جاتا تو ان پر بھی بغاوت کا مقدمہ بن جاتا۔انہوں نے عدالت سے اپیل کی کہ خدارا مجھ پر رحم کیا جائے، میری بیٹیاں ہیں، اُن کے رشتوں کا معاملہ ہے، یا میں گاڑیاں جلاؤں گا؟سانحہ 12 مئی کیس میں وسیم اختر نے اعترافی بیان سے لیکر تمام الزامات کو مسترد کردیا، عدالت نے پوچھا آپ 12 مئی 2007ء کو ہونیوالی قتل و غارت گری سے انکار نہیں کرسکتے۔وسیم اختر نے کہا انکار نہیں انکوائری کا مطالبہ کرتے ہیں، بولے بھاگوں گا نہیں، منتخب میئر ہوں، جج نے کہا اگر میں جیل نہ بھیجتی تو آپ پر بھی بغاوت کا کیس بن جاتا۔عدالت نے سماعت 18 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے تفتیشی افسر کو ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔