راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاک فوج کے ساتھ 16ممالک کی مشترکہ فوج مشقیں 18اکتوبر سے لاہور سے شروع ہوں گی۔تفصیلات کے مطابق فوجی مشقوں میں شرکت کرنے کیلئے سری لنکن فوج کا 25رکنی دستہ لاہور پہنچ گیاہے جبکہ دیگر 16ممالک کے دستے بھی پہنچ جائیں گے۔مشترکہ مشقوں کا آغاز 18اکتوبر سے ہوگا۔جو کہ 6روز تک جاری رہینگی ۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فوجی مشقوں کا مقصد اہلکاروں کی جسمانی اور فوجی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے جس میں 16ممالک کے دستے شریک ہونگے۔بھارتی میڈیارپورٹس کے مطابق پاک فوج کی ان مشقوں سے پاک فوج کی جنگی صلاحیتوں میں مزیداضافہ ہوگاجوکہ موجودہ صورتحال میں بھارت کےلئے نقصان دہ ہے ۔
نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بھارتی فوج جانتی ہے وہ پاکستان سے نہیں لڑ سکتی۔ بھارت پاکستان کو بھوٹان سمجھ کر آپریشن کا منصوبہ بنا رہا تھا۔ایک انٹرویو میں سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ جنرل راحیل شریف کو توسیع لے لینی چاہئے۔ کیونکہ لوگ جنرل راحیل شریف کو کہہ رہے ہیں کہ کچھ کرکے جائیں۔کارگل جنگ کے سوال پر سابق صدر نے نے کہا کہ یہ ہماری بہادری کی مثالیں ہیں، ہم نے بھارت کو گردن سے دبوچ لیا تھا، پاک فوج جنگ جیت رہی تھی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارت کے روٹ توڑ ڈالے تھے۔نجی ٹی وی کے مطابق پرویز مشرف نے وزیراعظم نواز شریف کا نام لیے بغیر کہا اس وقت کے وزیر اعظم پوچھتے رہے کہ کارگل سے پیچھے ہٹیں؟ اسی وزیراعظم نے عوام کو بتایا کہ فوج پیچھے ہٹی۔ایک سوال کے جواب میں پرویز مشرف نے کہا کہ برکھادت کی کتاب میں بھارت کے کلنٹن سے رابطے کا ذکر ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں فوج میں کھانا کھانے کیلئے نہیں لڑنے کیلئے گیا تھا۔
بھارتی ڈی جی ایم او کو تاریخ سے سبق سیکھنا چاہیے جو وہ نہیں سیکھ رہا کیا وہ بھول گئے ہیں کہ پہلے انکے ساتھ کیا سلوک کیا گیا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر بھارت اپنی مرضی کے وقت اور جگہ پر کارروائی کرنے کی کوشش کرتا ہے تو یہ یاد رکھے کہ پاکستان بھی اپنی مرضی کے وقت اور جگہ پر کارروائیاں کرے گا۔ سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے دبنگ انداز میں بھارتی میڈیا کی چیخیں نکلوا دیں۔ جبکہ پروگرام میں موجود صحافی بھی پریشان ہو گیا۔تفصیلات کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف کو بھارتی ٹی وی اینکر نے جب ان سے سوال کیا کہ بھارت پاکستان کے خلاف کارروائی کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے جس پر جواب دیتے ہوئے پرویز مشرف نے کہا کہ بھارتی ڈی جی ایم او اور دیگر کو تاریخ سے سبق سیکھنا چاہئے انہیں یاد رکھنا چاہئے کہ پاکستان ماضی میں بھارت کی ہر سازش کا منہ توڑ جواب دے چکا ہے اور اگر بھارت نے اس کے بعد بھی ایسی کوئی مہم جوئی کی تو بھارت کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ مشرف نے مزید کہا کہ بھارت کا اپنے ملک کی ہر ناکامی کا الزام پاکستان پر ڈال دیتا ہے۔ بھارتی وزیر اعظم سے لے کر نچلی سطح تک سب صرف الزام تراشیاں ہی کرتے ہیں۔ بھارت بغیر ثبوت کے الزام تراشیوں کو سلسلہ بند کرے ورنہ اس کا خطرناک خمیازہ بھگتنا ہو گا۔ مشرف نے کہا کہ بھارتی فوج اور حکومت کسی بھول میں نہ رہیں۔ مشرف کے اس دبنگ بیان کے بعد بھارتی میڈیا پر وحشت طاری ہو گئی ہے اور مشرف کے جواب کو دھمکی کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔
پاک فوج دیگر ممالک کی فوج کیساتھ مل کر کیابڑا کام کرنے جارہی ہے؟بھارت پرکپکپی طاری
13
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں