اسلام آباد(آن لائن) گذشتہ 25سالوں کے دوران ملک بھر میں 98صنعتی یونٹس کی نجکاری سے مجموعی طورپر 60ارب 99کروڑ 40لاکھ روپے کی آمدنی ہوئی ہے ، موجودہ وزیر اعظم میاں نواشریف کے گذشتہ دو ادوار کے دوران 62،بے نظیر بھٹو کے دورحکومت میں 13، کی نجکاری ہوئی ہے ،نجکاری میں جانے والے صنعتی یونٹوں میں اس وقت صرف19ادارے فعال ہیں جبکہ باقی یونٹس بند کر دئیے گئے ہیں ۔وزارت خزانہ و نجکاری کمیشن کی جانب سے جاری کئے جانے والے دستاویزات کے مطابق1991سے ستمبر2015تک ملک میں مجموعی طور پر 98سرکاری صنعتوں کی نجکاری کی گئی ہے جن میں آٹو موبائل سیکٹر میں 7یونٹوں کی نجکاری سے 1آرب10کروڑ روپے ،15سیمنٹ فیکٹریوں کی نجکاری سے 16آرب 242کروڑ روپے ،13کیمیکل یونٹس کی نجکاری سے 1آرب 64کروڑ روپے ،انجینئرنگ کے 7یونٹس کی نجکاری سے 18کروڑ 30لاکھ روپے ،زرعی کھاد بنانے والی 6یونٹس کی نجکاری سے 40آرب 28کروڑ روپے ،بناسپتی گھی اور تیل بنانے والی 23کارخانوں کی نجکاری سے 84کروڑ 30لاکھ روپے ،چاول کے 8یونٹوں کی نجکاری سے 23کروڑ50لاکھ روپے ،روٹی پلانٹس کے 15یونٹوں کی نجکاری سے 9کروڑ 40لاکھ روپے جبکہ ٹیکسٹائل کے 4کارخانوں کی نجکاری سے 37کروڑ 10لاکھ روپے حاصل ہوئے ہیں دستاویزات کے مطابق 1991سے لیکر 1993تک میاں نواز شریف کے پہلے دور حکومت میں 58اداروں کی نجکاری ہوئی تھی جس کے بعد بے نظیر بھٹو شہید کے دور حکومت میں 13اداروں کی نجکاری کی گئی دستاویزات کے مطابق میاں نواز شریف کے دوسرے دور حکومت میں مزید 4صنعتی اداروں کی نجکاری کی گئی جبکہ پرویز مشرف کید ور حکومت میں 7اور پاکستان مسلم لیگ ق کے دور حکومت میں 15اداروں کی نجکاری ہوئی ہے دستاویزات کے مطابق نجکاری میں جانے والے اداروں میں سے اب تک صرف 19یونٹس اس وقت فعال ہیں جبکہ باقی تمام یونٹس پر قائم کارخانے فروخت کر دئیے گئے ہیں ۔