ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

تحریک انصاف کا اہم ترین اجلاس۔۔۔اسلام آباد کو بند کرنے کا باقاعدہ اور حتمی اعلان ہو گیا

datetime 6  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف نے پاناما لیکس کی تحقیقات نہ ہونے پر 30 اکتوبر کو اسلام آباد بند کرنے کاباقاعدہ اور حتمی اعلان کر دیا۔تفصیلات کے مطابق اور یہ بھی طے کیا ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں چیئرمین عمران خان شرکت نہیں کریں گے،عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم استعفیٰ دیں یا خود کو احتساب کے لیے پیش کریں ورنہ اسلام آباد ضرور بند کیا جائیگا۔نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں پارٹی کے تمام اہم رہنماؤں نے شرکت کی، اجلاس میں پارٹی سے متعلق متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کو دو آپشن دے رہے ہیں اول یہ کہ وہ استعفیٰ دیں اور ن لیگ کا کوئی اور رہنما وزیراعظم بن جائے اور دوسرا آپشن یہ ہے کہ نواز شریف خود کو احتساب کے لیے پیش کردیں بصورت دیگر اسلام آباد ضرور بند کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہیں اجلاس میں شرکت کا مطلب انہیں وزیراعظم تسلیم کرنا ہے اور میں نواز شریف کو وزیراعظم تسلیم نہیں کرتا۔عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کے استعفیٰ سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا نواز شریف جمہوریت اور پارلیمنٹ کو کمزور کررہے ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ خود کو اپوزیشن کے ٹی او آرز کے مطابق احتساب کے لیے پیش کردیں لیکن وہ نہ جواب دے رہے ہیں اور نہ استعفیٰ اس لیے اب آئندہ مارچ اسلام آباد میں ہوگا۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے سینیٹر قمر زماں کائرہ نے عمران خان کے فیصلے کو حیران کن قرار دیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ء سینٹ میں قائد حزب اختلاف نے کہا ہے کہ جب تک آپس میں غلط فہمیاں دور نہیں ہوں گی تو کشمیر کا مقدمہ ہم کیسے لڑیں گے؟اعتزاز احسن نے پاک بھارت جنگ کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جوہری ریاستیں ہیں اور یہ کشیدگی صرف اور صرف تباہی لائے گی۔پیپلز پارٹی رہنما اعتزاز احسن نے کہاکہ بدقسمتی سے وزیراعظم پاکستان اور ان کے خاندان کا نام پاناما پیپرز میں آیا ہے ہم نے اس سلسلے میں سینیٹ میں ایک بل تجویز کیا ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ اس کی ابتداء4 وزیراعظم سے ہو اور وہ اپنے آپ کو کلیئر کردیں تاکہ ملک کی فضا بہتر ہو اور وزیراعظم مودی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرسکیں جن پر کوئی الزام نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کو ملکی سلامتی کے ایشوز پر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، ایسی کسی شخصیت کو پرموٹ نہ کیا جائے جس پر پابندی عائد ہو۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ اس ایوان میں سکھوں کی فہرستیں فراہم کرنے کے الزام کی وضاحت کرنا چاہتا ہوں، پہلے تو یہ بتا دوں کہ ایسی کوئی فہرستیں سکھوں کی موجود ہی نہیں تھیں اگر ہوتیں تو مجھ تک کیسے پہنچیں اور اگر میں نے بھارت کو دی تھیں تو میرے خلاف کارروائی کی گئی ہوتی۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی اقوام متحدہ میں تقریر کی انہوں نے تعریف کی تھی ، کشمیر کاز کے لئے ذوالفقار بھٹو اور بے نظیر بھٹو کی جو کمٹمنٹ رہی ہے وہ کسی کی نہیں رہی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…