بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

یہاں کیا سودے بازی چل رہی ہے؟،اہم سیاسی رہنما کو وزیراعظم نے اپنی ’’کرسی‘‘پیش کردی،جواب پرارکان کے قہقہے

datetime 5  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیر اعظم نواز شریف اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کے درمیان مکالمے پر ارکان ہنسنے پر مجبور ہوگئے ۔اپنے خطاب کے دور ان جب اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم کے سامنے تو ڈائس ہوتا ہے جو ان کے پاس نہیں ہے، جس پر اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ آپ کے سامنے بھی ڈائس رکھوا دیتے ہیں، اسی دوران وزیر اعظم نے کہا کہ آپ میری نشست پر آجائیں، جس پر خورشید شاہ نے بلاول کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ازراہ مذاق کہا کہ یہاں میرے لیڈرز بھی بیٹھے ہیں ، وہ سوچیں گے کہ پتہ نہیں یہاں کیا سودے بازی چل رہی ہے؟دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے نوجوان چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی کارروائی دیکھنے کیلئے اسپیکر گیلری میں موجود تھے۔تلاوت قرآن پاک کے بعد اسپیکر اسمبلی سردار ایاز صادق نے بلاول بھٹو زرداری کو پارلیمنٹ میں خوش آمدید کہا۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے واضح کیا ہے کہ کشمیر کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ٗ اقوام متحدہ منظور ہونے والی قراردادوں پر عملدر آمد یقینی بنائے ٗکبھی ہم کرکٹ ڈپلومیسی کی نذرہوگئے ٗکبھی آگرامیں فوٹوسیشن پرقربان ہوگئے ٗدنیا پر دباؤ ڈالتے رہتے ٗ خلا نہ آتا تو کشمیری اتنی مشکلات کا شکار نہ ہوتے ٗاسحاق ڈار کو وزیر خارجہ بنا دیا جائے ،پانچ ممالک نے سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا ٗاپنی غلطیوں کااحساس کریں گے توہی بہترراستہ نکلے گا ٗ ہمیں دنیا کے پاس اپنے وفود بھیجنے چاہئیں ٗ ہمارے پاس وزیرخارجہ نہیں ہوگاتوبھارت ہم پردباؤڈالے گا ٗاسحاق ڈار کو وزیر خارجہ بنا دیا جائے ۔بدھ کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزی کے حوالے سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم محمد نواز شریف بھی شریک ہوئے تاہم پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹ کے اجلاس کے بائیکاٹ کے فیصلے پر قائم رہی اور شرکت نہیں کی ٗ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کیلئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے لئے اسپیکر گیلری میں خصوصی نشست مختص کی گئی ہے ۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیر قانون زاہد حامد نے ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزی اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر تحریک پیش کی بعدازاں وزیر اعظم کے خطاب کے بعد اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اپوزیشن کے مطالبے پرمشترکہ اجلاس رکھا گیا،اپوزیشن کے مطالبے پر پارلے منٹ کا مشترکہ اجلاس بلانا خوش آئند ہے ٗانہوں نے کہا کہ پاکستان 7 دہائیوں سے کشمیریوں کے حقوق کی جنگ لڑرہا ہے،پاک بھارت جنگیں کشمیر کی وجہ سے لڑی گئیں،ہم اپنے آپ کو کیوں اکیلا سمجھتے ہیں،یہ دیکھنا ہوگا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کمزورکیوں ہے؟ اپوزیشن بھی اتنی ہی محب وطن ہے جتنی حکومت ہے۔سید خورشید شاہ نے کہاکہ مسئلہ کشمیر،پاکستان کی خودمختاری، دہشت گردی پرکوئی سمجھوتا کوئی دورائے نہیں ہوگی،کشمیرکے معاملے پرکوئی سمجھوتا نہیں ہوگا،کئی مرتبہ قرادادیں منظورہوئی ہیں لیکن ان پر عمل نہیں ہوا، گذشتہ قراردادوں پر عملدرآمد ہوتا تو موجودہ حالات نہیں ہوتے،کبھی ہم کرکٹ ڈپلومیسی کی نذرہوگئے کبھی آگرامیں فوٹوسیشن پرقربان ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ اگرہم دنیا پر دباؤ ڈالتے رہتے اور خلا نہ آتا تو کشمیری اتنی مشکلات کا شکار نہ ہوتے، بھارتی حکومت ایل اوسی پرہی نہیں بلکہ سفارتی حملے بھی کر رہی ہے ٗپانچ ملکوں نے سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا،ہم اپنی غلطیوں کااحساس کریں گے توہی بہترراستہ نکلے گا۔سید خورشید شا ہ نے کہا کہ افغانستان کی 30سال مہمان نوازی کی، اس کی وجہ سے دہشت گردی کاسامناکیااوروہ سارک کانفرنس میں نہیں آیااہم بات یہ ہے کہ اس وقت ہم سفارتی طورپراپنے آپ کومضبوط کریں،ذوالفقارعلی بھٹو نے کمزورپاکستان کوطاقتورپاکستان بنایا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اورافواج نے جس دلیری کیساتھ جنگ لڑی بھارت کوگھٹنوں کیبل بیٹھنا پڑا ٗاقوام متحدہ میں وزیراعظم نوازشریف کی تقریر بہت اچھی تھی مگراس میں بلوچستان سے گرفتار ایجنٹ کا نام لینا چاہیے تھا، ہمیں دنیا کو بتانا چاہیے کہ آن دی ریکارڈ باتوں سیبھارت نہیں بھاگ سکتا۔سیدخورشیدشاہ نے سوال کیا کہ دنیا میں کئی مسائل حل ہوئے ہیں، مسئلہ کشمیر کیوں حل نہیں کیا جا رہا؟ نہرو نے کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر پاکستان کا حصہ ہے، نہرو نے اس بات کو کئی بار تسلیم کیا کہ مسئلہ کشمیر کا حل کشمیریوں کی رائے کے مطابق حل ہونا چاہیے

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…